سرینگر//
جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی (جے کے پی سی سی) کے سابق صدر وکر رسول وانی نے پیر کو الزام لگایا کہ انہیں جموں و کشمیر کا وزیر اعلی بننے سے روکنے کیلئے ایک سازش رچی گئی ہے۔
رسول کا یہ بیان حال ہی میں جے کے پی سی سی کی قیادت کے عہدے سے ہٹائے جانے اور طارق حمید قرہ کو ان کے جانشین کے طور پر مقرر کیے جانے کے بعد سامنے آیا ہے۔
یہ پیش رفت ۱۸ستمبر کو ہونے والے اسمبلی انتخابات سے چند ہفتے قبل سامنے آئی ہے۔
ایک خبر رساں ادارے کے مطابق ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے رسول نے الزام عائد کیا کہ پارٹی کے اندر کچھ دھڑے ان کا وزیراعلیٰ آفس جانے کا راستہ روکنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
رسول نے دعویٰ کیا’’میں آپ کو واضح طور پر بتانا چاہتا ہوں کہ کئی طاقتیں پردے کے پیچھے کام کر رہی ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وکر رسول جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ نہ بنیں‘‘۔
ان کا یہ تبصرہ سرینگر میں قرہ کے استقبال کیلئے منعقدہ پارٹی کی ایک تقریب میں شرکت نہ کرنے کے بعد آیا ہے۔حالانکہ قرہ نے بانہال سے سفر کا حوالہ دیتے ہوئے ان کی غیر موجودگی کی وضاحت کی، حالانکہ پارٹی کے سینئر ارکان تارا چند اور رمن بھلہ نے جموں سے تقریب میں شرکت کی تھی۔