جموں//
نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر ‘اجے کمار سدھوترا نے ہفتہ کے روز کہا کہ ان کی پارٹی کا پارلیمانی بورڈ آنے والے دنوں میں وزیر اعلیٰ کے امیدوار کا فیصلہ کرے گا اور امید ظاہر کی کہ عمر عبداللہ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات نہ لڑنے کے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں گے۔
الیکشن کمیشن نے جمعہ کو جموں و کشمیر میں تین مرحلوں میں۱۸ ستمبر۱۵ ستمبر اور یکم اکتوبر کو اسمبلی انتخابات کا اعلان کیا اور ووٹوں کی گنتی ۴؍ اکتوبر کو ہوگی۔
سدھوترا نے کہا کہ پارٹی کا پارلیمانی بورڈ چیف منسٹر کے چہرے کا فیصلہ کرے گا۔ حال ہی میں منعقدہ ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں سبھی مقررین نے (پارٹی نائب صدر اور سابق وزیر اعلی) عمر عبداللہ سے درخواست کی کہ وہ (مکمل ریاست کا درجہ بحال ہونے سے پہلے) اسمبلی انتخابات نہ لڑنے کے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں۔
نیشنل کانفرنس کے ایڈیشنل جنرل سکریٹری نے امید ظاہر کی کہ عمر اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں گے اور اسمبلی انتخابات لڑیں گے۔
پیر کو سرینگر میں پارلیمانی بورڈ کے اجلاس کے ایجنڈے کے بارے میں پوچھے جانے پرسدھوترا نے کہا کہ نیشنل کانفرنس ایک جمہوری پارٹی ہے اور پارٹی ہائی کمان کوئی بھی اہم فیصلہ لینے سے پہلے تمام رہنماؤں کو اعتماد میں لیتی ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے گزٹ نوٹیفکیشن ۲۰؍ اگست کو جاری کیا جائے گا جبکہ کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی آخری تاریخ ۲۷؍اگست مقرر کی گئی ہے جس کے بعد اگلے روز جانچ پڑتال کی جائے گی اور ۳۰؍اگست کو کاغذات نامزدگی واپس لیے جائیں گے۔
سدھوترا نے کہا کہ امیدواروں کی پہلی فہرست پہلے مرحلے کے لئے گزٹ نوٹیفکیشن کے اجراء سے پہلے جاری کی جائے گی۔ پارلیمانی بورڈ امیدواروں کا فیصلہ کرے گا۔
یہ پوچھے جانے پر کہ اگر عمر انتخابات میں حصہ لینے پر راضی ہو جاتے ہیں تو کیا پارٹی صدر فاروق عبداللہ بھی الیکشن لڑیں گے، انہوں نے کہا کہ پارلیمانی بورڈ بھی اس کا فیصلہ کرے گا۔
اسمبلی انتخابات کے لئے پارٹی کے ہدف اور انتخابات سے قبل ممکنہ اتحاد کے بارے میں انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اپنے بل بوتے پر حکومت بنانے کے لئے تمام نشستیں جیتنا چاہتی ہے لیکن نئی حکومت کا فیصلہ عوام کو کرنا ہے۔ان کاکہنا تھا’’تاہم ایک بات واضح ہے کہ لوگ تبدیلی چاہتے ہیں جس کا ثبوت یہ ہے کہ پارلیمانی انتخابات میں بی جے پی کے ووٹ شیئر میں زبردست کمی آئی ہے‘‘۔
این سی لیڈر نے کہا کہ نیشنل کانفرنس انتخابات کے لئے مکمل طور پر تیار ہے اور قبل از انتخابات اتحاد کا فیصلہ پارٹی ہائی کمان کرے گی۔
اس سے پہلے سدھوترا نے آر ایس پورہ اور سچیت گڑھ کے کئی ممتاز سیاسی اور سماجی کارکنوں کا پارٹی میں خیرمقدم کیا۔
فاروق عبداللہ کو نئے آنے والوں کا استقبال کرنا تھا لیکن کچھ کام کی وجہ سے جوائننگ تقریب کے آغاز سے پہلے ہی وہاں سے نکلنا پڑا۔
قبل ازیں جمعہ کے روز عبداللہ نے نگروٹا اسمبلی حلقہ کے جنڈیال میں ایک ریلی میں بی جے پی لیڈر اور ضلع ترقیاتی کونسل کے رکن جوگندر سنگھ کاکو کا پارٹی میں خیرمقدم کیا۔
اس دوران جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کا ایک خصوصی اجلاس آج پارٹی ہیڈکوارٹر نوائے صبح کمپلیکس میں پارٹی نائب صد رعمر عبداللہ کی صدارت میں منعقد ہوا، جس میں صوبہ جموں سے تعلق رکھنے والے لیڈران نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے شرکت کی۔
اجلاس میں پارٹی امورات، تنظیمی سرگرمیوں، لوگوں کو درپیش گوناگوں مسائل و مشکلات، غیر مواقف موسم سے پیدا شدہ صورتحال اور خصوصاً اسمبلی انتخابات کے بارے میں تبادلہ خیالات کیا گیا۔
اس کے علاوہ شرکاء نے اپنے اپنے علاقوں کے لوگوں کے گوناگوں مشکلات، تباہ کن اقتصادی بحران ، بے روزگاری، آسمان چھوتی مہنگائی ،پارٹی سرگرمیوں اور اسمبلی انتخابات کے سلسلے میں جاری سرگرمیوں کے بارے میں اجلاس کو آگاہ کیا۔
شرکاء نے کہا کہ حکومت نے عوام کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیاہے ، عوام کو ماضی میں جو سہولیات بہ آسانی میسر رہا کرتی تھیں وہ آج احتجاج کرنے کے بعد بھی دستیاب نہیں۔شرکاء نے آئے روز بھرتی عملوں کی منسوخی پر زبردست تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ایسے اقدامات نوجوانوں کو مایوسی اور نااُمیدی کے بھنور میں دھکیل رہے ہیں۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر عمر عبداللہ نے پارٹی سے وابستہ تمام افراد پر زور دیا کہ وہ پارٹی کی مضبوطی کیلئے کام کریں اور ہر حال میں عوام کے ساتھ قریبی رابطہ رکھیں اور آنے والے پارلیمانی انتخابات میں پارٹی اُمیدواروں کی کامیابی کو یقینی بنانے کیلئے تن دہی سے کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کی مضبوطی کا راز عوامی تعاون اور اشتراک میں مضمر ہے ، یہی وجہ ہے کہ نیشنل کانفرنس نے ہمیشہ عوام کو ہی طاقت کا سرچشمہ مانا ہے اور آج بھی اسی اصول پر قائم و دائم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کی مضبوطی کی صورت میں ہی ہم عوام کی خدمت کرنے کے علاوہ تینوں خطوں کے مفادات، احساسات اور جذبات کی ترجمانی کرسکتے ہیں اس لئے پارٹی کو مقدم سمجھ کر اس کی آبیاری ہماری پہلی ترجیح ہونی چاہئے ۔
نوجوانوں کو آگے لانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ نوجوانوں کو پالیسی سازی میں شامل کرنا نیشنل کانفرنس کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں اور اس جماعت نے ماضی میں بھی نوجوانوں کو فوقیت بخشی ہے کیونکہ نوجوان ہی قوم اور ملک کے مستقبل کے معمار ہوتے ہیں اور ان کو آگے چل کر بھاگ ڈور سنبھالنی ہوتی ہے ۔