سرینگر/۸اگست
مرکزی وزیر مملکت برائے سماجی انصاف و اختیارات ‘رام داس اٹھاولے نے جمعرات کو کہا کہ مرکز اس سال اکتوبر سے پہلے جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کر سکتا ہے۔
سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اٹھاولے نے کہا کہ قانون ساز اسمبلی کے انتخابات اکتوبر میں بھی ہوسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف انڈیا نے گزشتہ سال دسمبر میں الیکشن کمیشن آف انڈیا کو ہدایت دی تھی کہ وہ جموں و کشمیر میں 30 ستمبر 2024 تک قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کرائے۔
حالانکہ رام داس اٹھاولے نے آج کہا کہ مہاراشٹر، جھارکھنڈ اور چھتیس گڑھ میں اکتوبر سے پہلے انتخابات ہونے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اکتوبر سے پہلے ریاست کا درجہ بحال کیا جا سکتا ہے اور اکتوبر میں انتخابات بھی ہوں گے۔
اٹھاولے نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے اس بیان کو بڑھاوا دیا جو انہوں نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے وقت دیا تھا کہ مرکز جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرے گا۔
جموںکشمیر میں لوک سبھا انتخابات 2024 میں زیادہ رائے دہندگان کی تعداد کی ستائش کرتے ہوئے اٹھاولے نے کہا کہ اگست 2019 میں خصوصی اہتمام کو ہٹائے جانے کے بعد سے سیاحت کو فروغ ملا ہے۔
اٹھاولے نے کہا ” غیر ملکیوں سمیت 2.11 کروڑ سے زیادہ سیاح یہاں آئے ہیں۔ لوگ اب کشمیر جانے سے نہیں ڈرتے۔ پہلے وہ آنا چاہتے تھے لیکن دہشت گردی انہیں یہاں آنے سے روک رہی تھی۔ اب ایل جی نے مجھے بتایا کہ کچھ واقعات کے باوجود امن قائم ہے“۔
ان کے مطابق انہوں نے ایس سی کو 2 لاکھ سے زیادہ پری اور پوسٹ میٹرک اسکالرشپس اور جموں و کشمیر میں او بی سی طلباءکو 84000 سے زیادہ اسکالرشپس دی ہیں۔
مرکزی وزیر نے مزید بتایا کہ ایس سی اور او بی سی کے خلاف تشدد ایکٹ کے تحت کل 74 معاملے درج کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت پورے جموں و کشمیر میں 16 اولڈ ایج ہوم ہیں اور حکومت ہر ضلع میں ایک کھولنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
وزیر نے کہا کہ ان کی پارٹی ریپبلکن پارٹی آف انڈیا جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی انتخابات میں کم از کم 10-15 امیدواروں کو میدان میں اتارے گی۔