سرینگر//
جموں کشمیر ٹریفک پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کے پہلے چھ ماہ میں یو تی میں سڑک حادثات میں اضافہ ہوا ہے۔
سال کے پہلے چھ ماہ میںکل۲۸۶۴ حادثات رونما ہوئے جس کے نتیجے میں۴۱۷؍اموات ہوئیں جبکہ۳ہزار۸سو۹۴؍ افراد زخمی ہو گئے۔ اعداد و شمار کے مطابق صوبہ جموں میں سب سے زیادہ حادثات رونما ہوئے جبکہ ہلاکتیں بھی جموں ڈویڑن میں ہی زیادہ ہوئیں ہیں۔
جموں ضلع میں سال کے ابتدائی چھ ماہ میں کل۵۳۷ سڑک حادثات ہوئے جن میں۷۵؍افراد ہلاک اور۷۵۰ زخمی ہوئے۔ ادھم میں۲۲۸ حادثات ہوئے جن کے نتیجے میں۴۷؍ افراد ہلاک اور ۳۱۴ زخمی ہوئے۔
اس کے برعکس شوپیاں ضلع میں سب سے کم حادثات رپورٹ ہوئے جن کی مجموعی تعداد ۳۰؍ ہے اور ان حادثات میں دو افراد ہلاک اور ۵۲ زخمی ہوئے۔
جون میں ۵۴۶ سڑک حادثات رونما ہوئے جن میں۷۱؍ افراد ہلاک اور ۸۰۵ زخمی ہوئے۔ جنوری میں سب سے کم حادثات ریکارڈ کیے گئے اور کل ۳۹۸ واقعات کے نتیجے میں ۵۵؍افراد ہلاک اور ۴۸۶ زخمی ہوئے۔
دریں اثناء حکام نے حساس/ ہائی رسک والے علاقوں کی نشاندہی بھی کی ہے، جن میں جموں ضلع سب سے زیادہ حادثات کے سبب سرفہرست ہے۔ ادھم پور اور کٹھوعہ بھی اہم زونز قرار دیے گئے ہیں جہاں حادثات کی تعداد زیادہ ہے۔
۲۰۲۳ میں جموں و کشمیر میں۶۲۹۸ حادثات ہوئے جن میں۷۳۰ مہلک تھے، جس کے نتیجے میں۸۹۳؍ اموات ہوئیں اور۸ہزار۴سو۶۹ زخمی ہوئے۔ جموں میں گزشتہ سال سب سے زیادہ حادثات اور اموات ہوئی ہیں جبکہ شوپیاں میں سب سے کم حادثات ہوئے ہیں۔
حکام، حادثات میں اضافے کی وجہ ٹریفک میں اضافہ، سڑک کی خراب حالات اور لاپروائی سے گاڑی چلانے کو قرار دے رہے ہیں۔
اس کے جواب میں جموں و کشمیر ٹریفک پولیس نے آگاہی مہم کا آغاز کیا ہے اور ٹریفک قوانین کے نفاذ کے اقدامات کو بھی تیز کیا ہے۔
جموں و کشمیر ٹریفک پولیس کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا ’’ہم سڑک حادثات میں اضافے سے نمٹنے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ تاہم عوامی تعاون ضروری بھی ناگزیر ہے اور ہم سب پر زور دیتے ہیں کہ وہ ٹریفک کے قوانین پر عمل کریں اور ذمہ داری کے ساتھ گاڑی چلائیں۔‘‘
عہدیدار نے مزید کہا ’’ہم نے ٹریفک کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہے۔ اب تک ۷لاکھ۲۰ہزار۹۷۹ خلاف ورزی کرنے والوں کے چالان کیے جا چکے ہیں۔ ان میں سے۲لاکھ۱۱ہزار۷۷ کو کمپاؤنڈ چالان کیا گیا جبکہ باقی۵لاکھ۹ہزار۲۰۹ عدالتی چالان تھے۔
زیادہ تر چالان‘۲لاکھ۱۴ہزار۲۰۹جموں کشمیر ٹریفک پولیس کے دیہی کشمیر یونٹ کی طرف سے جاری کیے گئے تھے ، جبکہ سب سے کم‘۴۵ ہزار۷۹۸ نیشنل ہائی وے رام بن یونٹ کی طرف سے جاری کیے گئے تھے۔‘‘