کرگل//
لداخ کے کرگل ضلع میں ہفتہ کی علی الصبح ایک پہاڑی کی ڈھلوان پر ایک تین منزلہ عمارت کے گرنے سے کم از کم ۱۲ افراد زخمی ہو گئے۔
عہدیداروں نے کہا کہ زخمی ہونے والوں میں سے ارتھ موور کے ڈرائیور سمیت پانچ افراد کو گھر کے ملبے کے نیچے سے بچا لیا گیا ہے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے اور کبڈی نالے میں صبح ساڑھے تین بجے کے قریب پیش آنے والے اس واقعہ کی مجسٹریٹ جانچ کا حکم دیا گیا ہے۔ زخمیوں کی حالت مستحکم بتائی جاتی ہے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ غار میں داخل ہونے کے بعد آس پاس کے گھروں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ عمارت گرنے کی اطلاع ملتے ہی فوری طور پر ریسکیو آپریشن شروع کردیا گیا۔ پولیس اور فوج کے اہلکار اور مقامی رضاکار آپریشن میں شامل تھے۔انہوں نے بتایا کہ زخمی ہونے والوں میں زیادہ تر کرایہ دار تھے اور امدادی کارکنوں کو ملبہ ہٹانے اور مشین کے شدید تباہ شدہ کیبن کے اندر سے ارتھ موور کے ڈرائیور کو باہر نکالنے میں تقریبا تین گھنٹے لگے۔
لداخ خودمختار پہاڑی ترقیاتی کونسل، کرگل کے چیئرمین اور چیف ایگزیکٹو کونسلر محمد جعفر اخون اور کارگل کے ڈپٹی کمشنر شری کانت بالا صاحب سوس نے ریسکیو آپریشن کی نگرانی کی۔
انہوں نے کہا’’ہم نے اس واقعہ کو سنجیدگی سے لیا ہے اور واقعہ کی جانچ کے لیے مجسٹریٹ جانچ کا حکم دیا گیا ہے۔ جو لوگ قصوروار پائے جائیں گے انہیں سزا دی جائے گی‘‘۔
سوس نے کہا کہ انتظامیہ نے ضلع کے ’حساس علاقوں‘ میں ڈھانچوں کا معائنہ کرنے کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
عہدیدار نے کہا کہ کمیٹی بلڈنگ ریگولیشن قوانین کی خلاف ورزی کی بھی جانچ کرے گی اور قصورواروں کی نشاندہی کرے گی۔ (ایجنسیاں)