واشنگٹن//
امریکہ کے وزیر خارجہ انٹونی بلینکن نے اپنے اسرائیلی ہم منصب سے فلسطینی نژاد امریکی صحافیہ شیریں ابو عاقلہ کی اسرائیلی فائرنگ کے نتیجے میں ہلاکت سے متعلق بات چیت کی ہے۔
دونوں وزراء خارجہ کے درمیان یہ رابطہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب مقبوضہ بیت المقدس میں انتہا پسند یہودی آبادکاروں کے فلیگ مارچ کی وجہ سے صورت حال کشیدہ ہے۔
امریکہ کے سرکردہ سفارت کار نے اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لاپیڈ کو بتایا کہ ان کا ملک چاہتا ہے کہ شیریں ابو عاقلہ کے فرائض منصبی کی ادائیگی کے دوران قتل سے متعلق تحقیقات اسرائیل جلد مکمل کرے۔
الجزیرہ کی عربی سروس کی تجربہ کارفلسطینی نژاد امریکی نامہ نگارابوعاقلہ کو11 مئی کو مقبوضہ مغربی کنارے کے قصبے جنین میں اسرائیلی فوجیوں نے چھاپا مار کارروائی کے دوران میں سر میں گولی ماردی تھی۔وہ اس وقت اسرائیلی فوج کی فلسطینیوں کے خلاف کارروائی کی کوریج کررہی تھیں۔
امریکی خبررساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) نے اپنے طور پرجنین میں رونما ہونے والے واقعات کے تانے بانے بُنے ہیں اور کہا ہے کہ ان سے عینی شاہدین کے بیان کی تائید ہوتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ابوعاقلہ کو اسرائیلی فوجیوں نے گولی ماری تھی حالانکہ انھوں نے ہیلمٹ اور پریس والی واسکٹ پہن رکھی تھی جس سے واضح طور پر ان کی شناخت میڈیا کی شخصیت کے طور پرہو رہی تھی۔