برلن ///
جرمنی نے ایران پر زور دے کرکہا ہے کہ اقوام متحدہ کے جوہری’واچ ڈاگ‘ ادارے کے حکام کو دھمکیاں دینا بند کرے۔ جرمنی کی طرف سے یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب ایران نے جوہری ادارے کے حکام کی اس درخواست کو قبول نہیں کیا کہ رافیل گروس اور ان کی ٹیم امریکی و اسرائیلی بمباری کے بعد ایرانی جوہری تنصیبات کا معائنہ کرنا چاہتے ہیں۔
ایرانی جوہری تنصیبات کو پہنچنے والے نقصان کا ابھی تک کسی فریق کو درست اندازہ نہیں ہو پا رہا ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام کو اصلآ کتنا نقصان پہنچا ہے۔ اس نقصان کا درست اندازہ اسی صورت ممکن ہو سکتا ہے جب جوہری ماہرین کی ٹیم ایرانی تنصیبات کا جائزہ لے۔ مگر ایران یہ موقع دینے سے انکار کر رہا ہے۔
ایران بین الاقوامی جوہری ادارے اور اس کے سربراہ پر اعتراض کرتا ہے کہ اس نے ایرانی جوہری تنصیبات پر اسرائیلی اور امریکی بمباری کی مذمت نہ کر کے اپنی پیشہ ورانہ دینات کو مجروح کیا ہے۔
دوسری جانب ایرانی پارلیمنٹ کے ارکان نے ایک قرار داد میں ایرانی حکومت سے کہا ہے کہ وہ اس جوہری ادارے سے تعاون کو اب روک دے۔
رافیل گروسی اور ان کی ٹیم کی خدمات کی تعریف کی ہے اور کہا ہے ان کے لیے ایرانی دھمکیاں سخت تکلیف دہ ہیں۔
تاہم جرمن وزیر خارجہ ان ایرانی دھمکیوں کی کوئی تفصیل ظاہر نہیں کی جن سے وہ تکلیف میں ہیں۔ البتہ انہوں نے ایرانی پارلیمنٹ کی طرف سے گروسی اور ان کی ٹیم سے تعاون ۔کرنے سے روکنے کو غلط اشارہ قرار دیا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے جمعہ کے روز کہا گروسی کا ایرانی تنصیبات کا معائنہ کرنے پر اصرار ان کے خراب ارادوں کا مظہر ہے اور بے جواز ہے۔
عباس عراقچی نے’آئی اے ای اے ‘کی 12 جون کو منظور کردہ قرار داد کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا اس قرار داد کو بہانہ بنا کر اسرائیل کو حملے کا موقع دیا گیا۔