نئی دہلی/۲۷جولائی
جموں و کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں لائن آف کنٹرول پر دہشت گردوں کے ساتھ تصادم کے دوران ایک فوجی ہلاک اور چار دیگر زخمی ہوگئے۔
فوج کا کہنا ہے کہ انکاو¿نٹر میں ایک پاکستانی شہری بھی مارا گیا ہے۔
این ڈی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ پاکستان کی بارڈر ایکشن ٹیم (بی اے ٹی) کا حملہ ہے جو فروری 2021 میں بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی سے قبل متعدد حملوں میں ملوث تھی۔
ایک سینئر افسر نے کہا”یہ ایک جارحانہ کارروائی ہے اور واضح طور پر ایل او سی پر کشیدگی میں اضافہ ہے“۔
یہ کارروائی کرگل وجے دیوس ‘ جہاںوزیر اعظم نریندر مودی نے پاکستان کو سخت وارننگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستانی فوج دہشت گردی کے ہر چیلنج کو شکست دے گی‘ کے ایک دن بعد ہو ئی ہے۔
ایکس پر ایک بیان میں فوج نے کہا کہ نامعلوم افراد کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا لیکن انہوں نے پاکستانی فوج یا دہشت گردوں کا نام نہیں لیا۔
فوج کاکہنا ہے”لائن آف کنٹرول پر مژھل سیکٹر کے کامکری میں ایک فارورڈ پوسٹ پر نامعلوم اہلکاروں کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔ ایک پاکستانی شہری ہلاک ہوا ہے جبکہ ہمارے دو فوجی زخمی ہوئے ہیں اور انہیں باہر نکال لیا گیا ہے۔ آپریشن جاری ہے“۔
آرمی چیف جنرل اوپیندر دویدی نے اس ہفتے کے اوائل میں اسی علاقے میں ایل او سی کا دورہ کیا تھا اور دراندازی اور دہشت گرد حملوں سے نمٹنے کے لئے فورسز کی تیاریوں کا جائزہ لیا تھا۔
دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے درمیان وزیر اعظم مودی نے گزشتہ ماہ جموں و کشمیر کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کی تھی۔
مودی نے وزیر داخلہ امیت شاہ اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال سے بات کی اور انہیں مرکز کے زیر انتظام علاقے کی سلامتی سے متعلق صورتحال اور مسلح افواج کے ذریعہ کئے جانے والے انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کا مکمل جائزہ دیا گیا۔
وزیر اعظم نے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے بھی بات کی اور انہیں مقامی انتظامیہ کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کے بارے میں بتایا گیا۔
وزیر اعظم نے حکام سے کہا ہے کہ وہ مسلح افواج کی انسداد دہشت گردی کی صلاحیتوں کو مکمل طور پر برائے کار لاتے ہوئے دہشت گردی کا قلع قمع کرےں۔