سرینگر//
صوبائی انتظامیہ کاکہنا ہے کہ وادی کے اسکولوں میں موسم گرما کی مزید تعطیلات ابھی ممکن نہیں۔ موسمی حالات کے مطابق ہی کوئی فیصلہ لیں گے ۔
کشمیر کے صوبائی کمشنر ‘وجے کمار بردی نے آج شام کہا کہ وادی کے تعلیمی اداروں میں ایک اور بار گرمائی تعطیلات ممکن نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت موسمی حالات پر نظر رکھی ہوئی ہے اور اسی کے عین مطابق کوئی فیصلہ لیا جائیگا ۔
بردی کاکہنا تھا کہ کوئی بھی طالب علم جو موجودہ موسمی حالات میں اسکول نہیں آسکتا ہے اسے سزا نہیں دی جائے گی۔
وادی میں شدید گرمی کی لہر کے بیچ کئی حلقوں کی جانب سے اسکولوں میں تعطیلات کا مطالبہ کیا جا رہا ہے ۔حکومت نے ۸ جولائی سے دس دنوں کیلئے گرمائی تعطیلات کا اعلان کیا تھا لیکن اسکول دو بارہ کھلنے کے بعد گرمی کی لہر مزید بڑھ گئی جس کے بعد مختصر مدت کی تعطیلات کا مطالبہ کیا جارہاہے ۔
اس دوران سرینگر میں اج دن کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت ۱ء۳۵ ڈگری سینٹی گریڈ درج کیا گیا جو معمول سے ۶ء۴ ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ تھا ۔
محکمہ موسمیات کاکہنا ہے کہ آئندہ ۲۴ گھنٹوں کے دوران وادی میں موسم میں کوئی نمایاں تبدیلی متوقع نہیں ہے ۔
دریں اثنا آج وادی میں کئی مقامات پر بارشوں کیلئے خصوصی نماز اور دعاؤں کا اہتمام کیا گیا ۔
بدھ کا دن سری نگر کے گرم ترین دنوں میں سے ایک تھا۔ اس سے قبل ۱۸ جولائی۲۰۲۱ کو سری نگر کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت۰ء۳۵ ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا تھا۔ یکم جولائی ۲۰۱۶ کو درجہ حرارت۶ء۳۴ ڈگری سیلسیس تھا۔۶جولائی ۲۰۱۵ کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت۶ء۳۳ ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔
سرینگر کے موسمیاتی مرکز کے مطابق ۲۴جولائی۲۰۲۴ سری نگر کا گرم ترین دن تھا اور اس دوران درجہ حرارت۳ء۳۸ ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا۔ جموں و کشمیر میں جموں ڈویڑن کا سانبہ ضلع سب سے زیادہ گرم رہا۔ یہاں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت ۷ء۳۸ ڈگری سیلسیس رہا۔