احمد آباد// ایک اننگ باقی رہتے ہوئے جوس بٹلر نے آئی پی ایل کے اس سیزن میں 150 کے اسٹرائیک ریٹ سے 824 رن بنالئے ہیں۔
تاہم رائل چیلنجرز بنگلور کے خلاف اس سیزن کی اپنی چوتھی سنچری بنانے کے بعد انہوں نے خود کہا کہ وہ اس سیزن میں کم توقعات کے ساتھ آئے تھے۔
بٹلر نے اسٹار اسپورٹس کو بتایا، "میں سیزن میں بہت کم توقعات کے ساتھ آیا تھا، لیکن ٹورنامنٹ کے لیے کافی توانائی اور جوش و خروش تھا، میں نے اس ٹیم کے ساتھ جس طرح کا سیزن گزارا ہے اور ٹیم کو فائنل میں پہنچتے دیکھنا ناقابل یقین حد تک دلچسپ ہے۔” یہ سیزن بٹلر کے لیے اتار چڑھاؤ سے بھرا رہا ہے۔ وہ گزشتہ تین ہفتے سے بغیر کوئی نصف سنچری اسکور کئے پلے آف میں بلے بازی کرنے آئے تھے۔ اس دوران وہ تین میچوں میں 10 کا ہندسہ بھی نہ چھو سکے جبکہ ان کا سب سے زیادہ اسکور 30 رہا۔ بٹلر اس سے پریشان ہوگئے تھے، انہوں نے دباؤ کو جتنادبانے کی کوشش کی وہ اتنا ہی بڑھتاچلا گیا۔
بٹلر نے اپنے اوپر آئے دباو کے تجربہ کو شیئرکرتے ہوئے کہا، ’’میں نے اپنے کچھ قریبی لوگوں اورکمارسنگاکارا (راجستھان رائلز کے ڈائریکٹر کرکٹ) اور ٹریور پینی (اسسٹنٹ کوچ) کے ساتھ کچھ ایماندارانہ بات چیت کی۔ میں تھوڑا دباؤ محسوس کررہاتھا۔ میں پریشان ہورہاتھا اور میں نے اسے دبانے کی کوشش کی، لیکن ایک یا دو ہفتے کے بعد میں نے کھل کر بات کرنا شروع کر دیا اور اس سے مجھے بہت اچھا محسوس ہوا۔ میں کولکاتہ (کوالیفائر 1 کے لیے) گیا اور ظاہر ہے کہ اس اننگ نے مجھے آج بہت زیادہ اعتماد دیا۔”
کوالیفائر میں گجرات کے خلاف کھیلی 89 رنوں کی اننگ میں بٹلر نے تیز گیند بازوں کے خلاف اچھی شروعات کی۔ تاہم، اسپن اور خاص طور پر راشد خان کے خلاف وہ فارم تلاش کرنے کے لئے جدوجہد کرتے ہوئے نظر آئے۔ ڈیتھ اوورز میں انہوں نے اس کی تلافی کردی۔ بٹلر نے 16ویں اوور سے گیئرزبدلتے ہوئے اگلی 18 گیندوں پر 50 رن بناڈالے۔ تاہم ان کی اس محنت پرپانی پھرگیا اورراجستھان یہ مقابلہ ہارگئی۔ دو دن بعد وہ احمد آباد پہنچے، یہ اچھی طرح سے جانتے ہوئے کہ ان کے پاس بہترین ممکنہ تیاری تھی۔
بٹلر نے کہا، "مجھے لگتا ہے کہ میں آج بہت پرجوش ہوکرآیا تھا۔ ایک لاکھ لوگوں کے سامنے کھیلنے کا خیال حیرت انگیز تھا۔ ہمیں خالی گراؤنڈز میں کھیلتے ہوئے دو سال ہو گئے ہیں۔ یہی آئی پی ایل ہے، لوگوں کی ناقابل یقین حمایت، ایک شانداراسٹیڈیم اور کرکٹ کاشاندارکھیل – میں نے بہت لطف اٹھایا۔