نئی دہلی//
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے جمعہ کو ملک میں بدلتے ہوئے سیکورٹی خطرے کے منظر نامے سے نمٹنے کے لئے دہشت گرد نیٹ ورکس اور ان کی حمایت کرنے والے ماحولیاتی نظام کو ختم کرنے کے لئے سیکورٹی اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے درمیان بہتر ہم آہنگی پر زور دیا۔
شاہ نے یہاں مختلف سیکورٹی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سربراہان کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے ملٹی ایجنسی سینٹر (ایم اے سی) کے کام کاج کا جائزہ لیا۔
جموں و کشمیر میں پچھلے کچھ دنوں میں سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان تصادم کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر اس میٹنگ کو بہت اہم سمجھا جا رہا ہے ۔
وزارت داخلہ کے ذرائع نے بتایا کہ وزیر داخلہ نے ملک بھر میں سیکورٹی ایجنسیوں اور دیگر انٹیلی جنس اور انفورسمنٹ ایجنسیوں کے سربراہوں کو ہدایت دی کہ وہ قومی سلامتی کے تئیں حکومت کا ایک جامع انداز اپنائے ۔
مرکزی وزیر داخلہ نے ملک میں ابھرتے ہوئے سیکورٹی خطرے سے نمٹنے کے لیے دہشت گرد نیٹ ورکس اور ان کے معاون ماحولیاتی نظام کو ختم کرنے کے لیے تمام ایجنسیوں کے درمیان زیادہ سے زیادہ تال میل پر زور دیا۔
وزیر داخلہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایم اے سی کو مختلف اسٹیک ہولڈرز کے درمیان فعال اور حقیقی وقت پر قابل عمل معلومات کے تبادلے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر دن رات کام جاری رکھنا چاہیے ۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ایم اے سی فریم ورک اپنی رسائی اور تاثیر کو بڑھانے کے لیے جامع تکنیکی اور آپریشنل اصلاحات سے گزرنے کے لیے تیار ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم کی قیادت میں سلامتی سے متعلق کابینہ کی کمیٹی کی جمعرات کو ایک میٹنگ ہوئی جس میں جموں میں حالیہ جنگجویانہ حملوں کے بعد کی سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ۔
وزیر اعظم نے سکیورٹی ایجنسیوں کو ہدایت سی کہ وہ انسداد دہشت گردی کیخلاف تمام دستیاب صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں تاکہ دہشت گردی کا قلع قمع کیا جا سکے ۔
جموں و کشمیر سکیورٹی ایجنسیوں نے خطے میں بڑھتی ہوئی جنگجویانہ سرگرمیوں کے خلاف ایک بڑا آپریشن شروع کیا ہے ، جس میں گزشتہ۳۲ مہینوں میں کارروائی میں افسران سمیت ۴۸ فوجی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ ملی ٹنٹوں کی مدد کرنے کے شبہ میں متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور انٹیلی جنس اطلاعات کی بنیاد پر نیم فوجی اور فوجی دستوں کی بڑی تعداد تلاشی آپریشن کر رہی ہے۔
پیر کی رات ڈوڈہ میں ملی ٹنٹوں کے ایک حملے میں ایک افسر سمیت چار فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔حملے میں ایس او جی کا ایک جوان بھی مارا گیا تھا ۔
ایک ہفتے میں جموں میں یہ دوسرا بڑا انکاؤنٹر تھا۔ کٹھوعہ میں ایک مربوط جنگجویانہ حملے میں پانچ فوجی مارے گئے تھے ، جس میں فوجی نقل و حمل کے ٹرکوں پر بکتر بند گولیوں کا استعمال بھی شامل تھا۔
گزشتہ ماہ چھ فوجی زخمی اور نو شہری ہلاک ہوئے تھے۔ ریاسی میں زائرین سے بھری ایک بس پر ملی ٹنٹوں کے حملے کے بعد ان کی موت ہو گئی۔ بس کھائی میں گر گئی اور ۳۳؍افراد زخمی بھی ہوئے۔مئی میں ضلع پونچھ میں گاڑیوں پر حملے میں فضائیہ کا ایک اہلکار ہلاک ہو گیا تھا۔