سرینگر//
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے نام منی لانڈرنگ کے ایک کیس کے سلسلے میں سمن جاری کیا ہے ۔
سمن کے ذریعے موصوف صدر کو پوچھ گچھ کیلئے۳۱مئی کو ای ڈی کے ہیڈ کوارٹر واقع دلی طلب کیا گیا ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ ای ڈی نے جمعے کے روز ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے نام ایک سمن جاری کی جس میں ان سے۳۱مئی کو ای ڈی کے ہیڈ کوارٹر واقع دلی میں حاضر ہونے کو کہا گیا ہے ۔
معلوم ہوا ہے کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ سے جموں کشمیر کرکٹ ایسو سی ایشن میں مبینہ مالی بے ضابطگیوں کے بارے میں پوچھ گچھ کی جائے گی۔
دریں اثنا نیشنل کانفرنس نے اس حوالے سے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی صدر کے نام سمن جاری کرنا کوئی نئی بات نہیں بلکہ ایسا ملک کی تمام اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ کیا جاتا ہے ۔
پارٹی کے ٹویٹر ہینڈل پر ایک ٹویٹ میں کہا گیا’’ای ڈی کی طرف سے جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو سمن جاری کرنا کوئی نئی بات نہیں ہے یہ بھارت کی تمام اپوزیشن جماعتوں کیلئے عام سی بات ہے ‘‘۔
ٹویٹ میں مزید کہا گیا’’وہ اس معاملے میں بے گناہ ہونے کے موقف پر قائم ہیں اور انہوں نے تحقیقاتی ایجنسیوں کے ساتھ بھی تعاون کیا ہے اور اس کیس کے سلسلے میں بھی ایسا کریں گے ۔‘‘
سرینگر کے بمنہ علاقے میں لشکر کا ہائی برڈ جنگجو گرفتار:پولیس
سرینگر//
جموں کشمیر پولیس نے سرینگر کے بمنہ علاقے میں لشکر طیبہ سے وابستہ ایک ہائی برڈ جنگجو کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔
ایک پولیس ترجمان نے اپنے ایک بیان میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ بمنہ علاقے میں جنگجوؤں کی نقل وحمل کے متعلق اطلاع موصول ہونے پر سرینگر پولیس، سی آر پی ایف اور فوج کی۲؍آر آر کی ایک مشترکہ ٹیم نے بمنہ کراسنگ پر ناکہ لگا دیا۔
ترجمان نے کہا کہ اس دوران ناکہ پارٹی نے ایک مشکوک شخص کو روکنے کا شارہ کیا جس نے بھاگنے کی کوشش کی لیکن پارٹی نے پھرتی کا مظاہرہ کرکے اس کو دھر لیا گیا۔
بیان میں کہا گیا’’گرفتار شدہ شخص نے اپنی شناخت نثار احمد ڈار ولد عبدالاحد ڈار ساکن گنڈ براٹھ سوپور کے بطور کی‘‘۔
پولیس ترجمان نے کہا کہ تلاشی کے دوران موصوف کی تحویل سے ایک پستول، ایک میگزین اور پانچ گولیاں بر آمد کی گئیں۔انہوں نے کہا کہ ابتدائی پوچھ تاچھ کے دوران گرفتار شدہ نے لشکر طیبہ کے ہائی برڈ جنگجو کے طور پر کام کرنے کا اعتراف کیا۔
ترجمان کا کہنا تھا’’گرفتار شدہ نے یہ بھی تسلیم کیا کہ وہ سری نگر میں ٹارگیٹ ہلاکتیں انجام دینے کے لئے جنگجوؤں کو پستول فراہم کر رہا تھا‘‘۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اس ضمن میں پولیس اسٹیشن بمنہ میں ایک کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی گئی ہیں۔