کٹھوعہ/۸ جولائی
جموں کشمیر کے کٹھوعہ ضلع کے دور افتادہ علاقے ماچھیڈی میں پیر کے روز دہشت گردوں نے فوج کی گاڑی پر گھات لگا کر حملہ کیا جس میں چار فوجی اہلکار شہید اور چھ زخمی ہو گئے۔
دہشت گردوں نے کٹھوعہ شہر سے 150 کلومیٹر دور لوہائی ملہار کے بڈنوٹا گاو¿ں کے قریب سہ پہر تقریبا ساڈھے تین بجے ماچھیڈی-کنڈلی-ملہار روڈ پر معمول کے گشت پر موجود فوج کی گاڑیوں پر دستی بم پھینکا اور ان پر فائرنگ شروع کردی۔
عہدیداروں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے جوابی کارروائی کی لیکن دہشت گرد قریبی جنگل میں فرار ہوگئے ، انہوں نے مزید کہا کہ آخری اطلاع ملنے تک دہشت گردوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان وقفے وقفے سے فائرنگ کا تبادلہ جاری تھا۔
عہدیداروں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے جوابی کارروائی کی لیکن دہشت گرد قریبی جنگل میں فرار ہوگئے ، انہوں نے مزید کہا کہ آخری اطلاع ملنے تک دہشت گردوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان وقفے وقفے سے فائرنگ کا تبادلہ جاری تھا۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کے لئے علاقے میں کمک بھیج دی گئی ہے ، جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ انہوں نے حال ہی میں سرحد پار سے دراندازی کی تھی اور وہ اونچی چوٹیوں کی طرف بڑھ رہے تھے۔
ایک عہدیدار نے بتایا کہ کل 10 جوان زخمی ہوئے اور ان میں سے چار بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔گزشتہ چار ہفتوں میں کٹھوعہ ضلع میں یہ دوسرا بڑا واقعہ تھا۔
12 اور 13 جون کو تلاشی اور محاصرے کی کارروائی کے دوران شدید تصادم میں دو دہشت گرد اور سی آر پی ایف کا ایک جوان مارا گیا تھا۔
یہ دہشت گردانہ حملہ 26 جون کو ضلع ڈوڈہ کے گندوہ علاقے میں دہشت گردوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان تصادم کے ایک پندرہ دن کے اندر ہوا ہے جس میں تین غیر ملکی دہشت گرد مارے گئے تھے۔
جموں میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے ، جس کی وجہ حکام نے پاکستانی ہینڈلرز کی طرف سے خطے میں دہشت گردی کو دوبارہ زندہ کرنے اور پرامن ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کو قرار دیا ہے۔
9 جون کو دہشت گردوں نے ریاسی ضلع میں شیو کھوری مندر سے یاتریوں کو لے جانے والی ایک بس پر حملہ کیا تھا، جس میں گاڑی کے ڈرائیور اور کنڈکٹر سمیت نو افراد ہلاک اور 41 زخمی ہوگئے تھے۔ (ایجنسیاں)