نئی دہلی//
راجیہ سبھا میں بدھ کو صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کی منظوری کے ساتھ ہی ایوان کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث کا جواب دینے کے بعد چیئرمین جگدیپ دھنکھر نے کہا کہ راجیہ سبھا کا۲۶۴واں اجلاس۲۷جون کو صدر کے خطاب کے ساتھ شروع ہوا۔
پہلے دن وزیراعظم نے ایوان میں نئی وزراء کونسل کا تعارف کرایا تھا۔ اس کے بعد اپوزیشن کے۷۶ارکان نے تحریک تشکر پر بحث میں حصہ لیا اور بحث۲۱گھنٹے سے زائد جاری رہی۔ بعد ازاں وزیراعظم نے بحث کا جواب دیا اور اس کے بعد ایوان نے صوتی ووٹ کے ذریعے شکریہ کی تحریک منظور کرلی۔
شور شرابے کے باعث ایوان کی کارروائی کل۴۳منٹ کے لیے ملتوی کرنی پڑی اور اس بار اجلاس کی کارروائی تین گھنٹے تک بڑھا دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اس اجلاس میں ایوان کی پیداواری صلاحیت۱۰۰فیصد سے زیادہ رہی۔
چیئرمین نے متعدد مواقع پر ایوان میں شور مچانے پر اپوزیشن کے رویے کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک وقت تو قائد حزب اختلاف بھی کرسی کے قریب آ گئے جس کی وجہ سے پارلیمنٹ کی روایت اور وقار کو پامال ہوا۔
اس کے بعد انہوں نے ایوان کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔ لوک سبھا انتخابات کے بعد پارلیمنٹ کا یہ پہلا اجلاس تھا۔