سری نگر//
جموں کشمیر میں۵جولائی سے۷جولائی کے درمیان شدید بارشوں کی تشویش ناک اطلاعات کے درمیان ایک قابل اعتماد ماہر موسمیات‘سونم لوٹس نے پیر کو کشمیر میں بڑے سیلاب کے امکانات کو مسترد کر دیا۔
۲۰۱۴ میں جموں و کشمیر، خاص طور پر وادی میں آنے والے غیر معمولی سیلاب سے خوفزدہ، مقامی لوگوں نے ۵جولائی سے۷ جولائی کے درمیان بہت بھاری بارش کی میڈیا رپورٹس کے درمیان پریشان ہونا شروع کر دیا تھا جس سے وادی میں ایک بڑا سیلاب آ سکتا ہے۔
ایک خبر رساں ایجنسی سے خصوصی بات کرتے ہوئے ماہر موسمیات سونم لوٹس، جو اس وقت لداخ یونین ٹریٹری میں محکمہ موسمیات (ایم ای ٹی) کی ڈائریکٹر ہیں، نے کہا’’پہلے مجھے وادی کے بارے میں بات کرنے دیں۔وادی میں ہلکی سے درمیانی بارش کا امکان ہے اور ۵ جولائی سے۷ جولائی کے درمیان دور دراز مقامات پر بھاری بارش کا امکان ہے۔ اس سے کشمیر میں مجموعی طور پر سیلاب کی کوئی بڑی صورتحال پیدا ہونے کا امکان نہیں ہے جبکہ اونچے علاقوں میں فلیش فلڈ اور بادل پھٹنے اور عام طور پر دریاؤں اور ندی نالوں میں پانی کی سطح میں اضافے کا امکان ہے‘‘۔
لوٹس کاکہنا تھا’’مون سون کے موسم کے دوران لوگوں کو ہمیشہ محتاط رہنے کا مشورہ دیا جاتا ہے خاص طور پر وادی میں جولائی سے ستمبر کے وسط تک۔ مانسون پہلے ہی جموں و کشمیر میں سرگرم ہے اور اس میں مزید شدت آنے کا امکان ہے۔ ۵جولائی اور۷جولائی کے دوران کچھ بھی خطرناک نہیں ہے جو مسلسل بھاری بارش کی نشاندہی کرے گا جس کے نتیجے میں وادی میں مجموعی طور پر سیلاب کی صورتحال پیدا ہوگی‘‘۔
ماہر موسمیات نے کہا کہ بارش عام طور پر معتدل رہے گی اور بعض مقامات پر موسلا دھار بارش سے سیلاب اور بادل پھٹنے کا امکان ظاہر ہوتا ہے۔’’ اس لئے وادی کے اونچے علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ سیلاب کی عام صورتحال کے بارے میں پریشان ہوئے بغیر محتاط رہیں‘‘۔
جموں ڈویڑن کے بارے میں لوٹس نے کہا کہ جموں خطے میں بارش زیادہ تیز ہوگی اور ان مقامات پر موسلا دھار بارش ہوگی جس سے سیلاب ، بادل پھٹنے اور مٹی کے تودے گرنے کا خدشہ ہے۔
موسمیات کے ماہر نے کہا’’اس لیے میں صرف احتیاط برتنے کا مشورہ دیتا ہوں جبکہ میں اس عرصے کے دوران جموں و کشمیر میں سیلاب کی مجموعی صورت حال سے انکار کرتا ہوں‘‘۔
جموں کشمیر کے لوگ ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے تجربہ کار موسمیاتی ماہرین پر منحصر ہیں۔ چونکہ۲۰۱۴ کی واپسی کا خوف بہت زیادہ ہے، اس لیے ان کے تخمینے نے وضاحت پیش کی ہے۔ اس کے علاوہ امرناتھ یاترا جاری ہے اور ہزاروں یاتری جموں و کشمیر کا دورہ کر رہے ہیں۔ (ایجنسیاں)