میلبورن//آسٹریلیا کے سابق کپتان اور اب کمنٹیٹر ایان چیپل کا خیال ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ ایک سنگین چیلنجنگ فارمیٹ ہے اور اس کھیل کو بہتربنانے کے لئے اسے سنجیدہ مشاورت کی ضرورت ہے۔
پانچ دنوں کے ٹیسٹ کے لئے پہلی اننگ میں بڑا اسکور، یاپھر حد سے زیادہ یک طرفہ میچ مثالی نہیں ہیں۔ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ کے لیے راولپنڈی کی پچ کو سابق کپتان اسٹیون اسمتھ نے ‘بے جان اور مفلوج’ قرار دیاتھا۔
چیپل نے کرک انفو پر اپنے کالم میں کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ صرف شماریاتی مشق نہیں ہے اور زیادہ تر کھیلوں میں بلے اور گیند کے درمیان اچھا مقابلہ ہونا چاہیے۔ ایسی صورتحال میں کرکٹ کی دنیا کے منتظمین کا بنیادی کام اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ اس کھیل کے قانون/ضوابط اس مقابلے کے لیے سازگار ماحول فراہم کریں۔
انہوں نے کہا، "لمبے کھیلوں میں شرکا کو پہلی گیند سے جیتنے کا جذبہ درکار ہوتا ہے۔ اگر کسی ٹیم کو بالآخر پتہ چلتا ہے کہ وہ جیت حاصل نہیں کرسکتی، تو اس کوڈراکے لئے کھیل کو آگے بڑھانا قابل قبول ہے۔ گزشتہ کچھ برسوں میں ڈرا ہوئے کچھ سنسنی خیز ٹیسٹ کے نتیجے میں آخری چند اوورز میں شدید لڑائی اور دلچسپ جدوجہد ہوئی ہے۔
چیپل نے کہا، ’’میں ایسا نہیں ہوں جو یہ مانتا ہے کہ گھریلو ٹیم کو ایسی پچیں بنانی چاہیے جومطلوبہ نتیجہ حاصل کرنے میں معاون ہوں۔ بہترین پچیں بغیر کسی بیرونی مداخلت کے گراونڈس مین کے ذریعہ تیارکی جاتی ہیں اورپھر یہ ٹیموں پرمنحصر ہے کہ وہ ایک اچھا مقابلہ فراہم کریں۔ پچ کی سطح کوئی بھی ہو، کسی بھی ٹیم کے ٹاس جیتنے کی گارنٹی نہیں ہوتی ہے۔
(یو این آئی)