نئی دہلی//
ملک کے فوجداری انصاف کے نظام میں بنیادی تبدیلیاں کرنے اور فرسودہ قوانین کو ختم کرنے کے مقصد سے گزشتہ لوک سبھا میں منظور کیے گئے تین نئے فوجداری قوانین …انڈین جسٹس کوڈ ۲۰۲۳‘ انڈین سول ڈیفنس کوڈ ۲۰۲۳؍ اور انڈین ایویڈینس کوڈ – یکم جولائی سے ایکٹ ۲۰۲۳کو لاگو کرنے کی تیاری کر لی گئی ہے ۔
ان بلوں کو صدر کی منظوری کے بعد ۲۵دسمبر کو نوٹیفائی کیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے نئے فوجداری قوانین کو لاگو کرنے کے لیے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ باقاعدہ میٹنگیں کی ہیں۔ ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے نئے فوجداری قوانین کو لاگو کرنے کے لیے ٹیکنالوجی، صلاحیت سازی اور بیداری پیدا کرنے کے معاملے میں پوری طرح تیار ہیں۔
نئے فوجداری قوانین ہندوستانی شہریوں کو بااختیار بنانے کی طرف ایک اہم قدم ہے ۔ ان قوانین کا مقصد سب کے لیے ایک زیادہ قابل رسائی، معاون اور موثر نظام انصاف بنانا ہے ۔
نئے فوجداری قوانین کی اہم دفعات میں واقعات کی آن لائن رپورٹنگ، کسی بھی پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرنا، ایف آئی آر کی مفت کاپی دینا، گرفتاری پر معلومات کا حق، گرفتاری کی معلومات ظاہر کرنا، فرانزک شواہد جمع کرنا اور ویڈیو گرافی، تیز رفتار تفتیش، متاثرین کو مقدمے کی پیش رفت کے بارے میں اپ ڈیٹ کرنا، متاثرہ خواتین اور بچوں کا مفت علاج، الیکٹرانک سمن، متاثرہ کا بیان، پولیس رپورٹ اور لیڈی مجسٹریٹ کی طرف سے دیگر دستاویزات کی دستیابی، عدالت کا محدود التواء، گواہوں کے تحفظ کی اسکیم، صنفی شمولیت۔
تمام کارروائیاں الیکٹرانک موڈ میں کی جا رہی ہیں، بیانات کی آڈیو…ویڈیو ریکارڈنگ، خصوصی حالات میں پولیس اسٹیشن جانے سے استثنیٰ، صنفی غیر جانبدارانہ جرائم، کمیونٹی سروس، جرم کی سنگینی کے مطابق جرائم کی سزا، آسان قانونی طریقہ کار اور تیز رفتاری اور منصفانہ حل پر مشتمل ہے ۔
حکومت نے ان تینوں قوانین کو تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول پولیس اہلکاروں، جیل کے عملے ، پراسیکیوٹرز، عدالتی افسران، فرانزک اہلکاروں کے ساتھ ساتھ عام لوگوں میں نافذ کرنے کے لیے مختلف اقدامات شروع کیے ہیں تاکہ تینوں نئے قوانین کے بارے میں وسیع پیمانے پر آگاہی پھیلائی جائے اور ان پر موثر عمل درآمد ہو۔ ان قوانین کو یقینی بنایا جاسکے ۔ چونکہ نئے فوجداری قوانین تحقیقات، مقدمے اور عدالتی کارروائیوں میں ٹیکنالوجی کے استعمال پر زور دیتے ہیں، نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو نے موجودہ کرائم اور کریمنل آئیڈینٹی فکیشن نیٹ ورک سسٹم میں۲۳بہتری کی ہے ۔
اس کے علاوہ بیورو نے نئے فوجداری قوانین کے نفاذ میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مسلسل جائزہ لینے اور مدد کیلئے۳۶ٹیمیں اور کال سینٹر بنائے ہیں۔
[contact-form][contact-field label=”Name” type=”name” required=”true” /][contact-field label=”Email” type=”email” required=”true” /][contact-field label=”Website” type=”url” /][contact-field label=”Message” type=”textarea” /][/contact-form]