اسلام آباد/۲۶مئی
پاکستانی وزیر اعظم‘ شہباز شریف کی حکومت نے جمعرات کو پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف’آزادی مارچ‘ کے دوران سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کرنے پر سپریم کورٹ میں توہین عدالت کا مقدمہ دائر کیا۔
جیو نیوز نے رپورٹ کیا کہ یہ اقدام پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے سپریم کورٹ کی ہدایات کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرتے ہوئے اسلام آباد کے محدود ریڈ زون میں واقع ڈی چوک پر جلسہ کرنے کے اعلان کے بعد سامنے آیا۔
سپریم کورٹ نے درخواست کی اجازت دے دی ہے اور معاملے کی سماعت کے لیے ایک بڑی بینچ تشکیل دی ہے ۔
بدھ کو پی ٹی آئی کے حامیوں کی پولیس کے ساتھ جھڑپ ہوئی جب وہ اٹک پل پر بیریئر ہٹا کر صوبہ پنجاب میں داخل ہوئے جس کے بعد کارکن زبردستی دارالحکومت کے ڈی چوک میں داخل ہو گئے ۔
دریں اثناءعمران خان نے کہا کہ ان کے حامی اس وقت تک اسلام آباد کا ڈی چوک خالی نہیں کریں گے جب تک حکومت کی جانب سے انتخابات کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا جاتا۔
ایک ویڈیو پیغام میں پی ٹی آئی سربراہ نے تمام پاکستانیوں سے کہا تھا کہ وہ اپنے اپنے شہروں میں سڑکوں پر نکل آئیں۔
اسلام آباد کے ڈی چوک پر عمران خان کے خطاب سے قبل احتجاج پرتشدد ہو گیا اور پولیس میں جھڑپیں ہوئیں۔ تشدد کے دوران پارٹی کے کچھ کارکنوں نے جنگ اور جیو نیوز کے دفتر کی عمارت پر پتھرا ¶ بھی کیا۔
پتھرا ¶ سے کچھ میڈیا والے زخمی ہوئے ، نیوز روم کو بھی نقصان پہنچا اور ڈی ایس این جی وین کو بھی نقصان پہنچا۔