سرینگر//
وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو کہا کہ جموں و کشمیر میں جلد ہی اسمبلی انتخابات ہوں گے اور مستقبل قریب میں مرکز کے زیر انتظام علاقے کا درجہ بحال کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔
مسلسل تیسری بار وزیر اعظم بننے کے بعد وادی کے اپنے پہلے دورے میں مودی نے جموں و کشمیر کے لوگوں کو اسمبلی کے لئے اپنے نمائندوں کا انتخاب کرنے کے قابل بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔
ایس کے آئی سی سی میں’امپاورنگ یوتھ‘ ٹرانسفارمنگ جموں و کشمیر‘ کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے لوک سبھا انتخابات میں عوام کی فعال شرکت کی ستائش کی اور آئندہ اسمبلی انتخابات کے ذریعے اپنے مقامی رہنماؤں کا انتخاب کرنے کی ضرورت کا اظہار کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام نے بڑی تعداد میں لوک سبھا انتخابات میں حصہ لیا اور گزشتہ۳۵سالوں کا ریکارڈ توڑ دیا۔ آپ اس کے لئے مبارکباد کے مستحق ہیں …اب وقت آگیا ہے کہ جموں و کشمیر کے عوام اپنے مقامی نمائندوں کا انتخاب کریں۔ اس کے لئے اسمبلی انتخابات کے انعقاد کی تیاریاں کی جارہی ہیں‘‘۔
مزید برآں، مودی نے لوگوں کو یقین دلایا کہ وہ دن قریب آ رہا ہے جب جموں و کشمیر اپنی ریاست کا درجہ دوبارہ حاصل کرے گا۔انہوں نے جمہوریت کی اس مضبوطی میں جموں و کشمیر کے عوام کے کردار کا ذکر کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم اٹل جی کے انسانیت، جمہوریت اور کشمیریت کے تصور کو آج حقیقت میں بدلتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔
حالیہ انتخابات میں ریکارڈ رائے دہندگان کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے جمہوریت پر عوام کے اعتماد کی تعریف کی۔انہوں نے کہا کہ میں جمہوریت کے پرچم کو بلند رکھنے کے لئے آپ کی کوششوں کے لئے شکریہ ادا کرنے آیا ہوں۔
سپریم کورٹ نے اس سال کے اوائل میں ایک فیصلے میں مرکز کو مرکز کے زیر انتظام علاقے میں اسمبلی انتخابات کرانے کے لئے ۳۰ستمبر تک کا وقت دیا تھا۔ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ امیت شاہ نے پارلیمنٹ میں کہا ہے کہ حکومت مناسب وقت پر جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کے لئے پرعزم ہے۔
جموں خطے میں حالیہ دہشت گردانہ حملوں پر وزیر اعظم نے خطے میں امن اور ترقی میں خلل ڈالنے کی کوشش کرنے والوں کی مذمت کی اور اس طرح کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لئے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیر اعظم نے کہا’’امن اور انسانیت کے دشمن جموں و کشمیر کی ترقی سے خوش نہیں ہیں۔ حال ہی میں کچھ دہشت گردانہ حملے ہوئے ہیں۔ مرکز نے حالیہ دہشت گردانہ حملوں کو بہت سنجیدگی سے لیا ہے۔ وزیر داخلہ نے ایک اجلاس منعقد کیا اور پورے میکانزم کا جائزہ لیا۔ میں یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہم جموں و کشمیر کے دشمنوں کو سزا دینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے‘‘۔
مودی نے کہا کہ جموں و کشمیر کے دشمن یہاں کی ترقی کو روکنے کی آخری کوشش کر رہے ہیں اور امن قائم نہیں ہوا ہے۔ لیکن جموں و کشمیر کی نئی نسل مستقل امن کے ساتھ رہے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم جموں و کشمیر کے عوام کے منتخب کردہ راستے کو مضبوط کریں گے۔
جموں و کشمیر میں امن اور ترقی کو فروغ دینے کے لئے حکومت کی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے مودی نے خطے میں آرٹیکل۳۷۰ کے خاتمے اور آئین کے نفاذ پر زور دیا۔انہوں نے آئینی اصولوں کو برقرار رکھنے میں ناکام رہنے پر سابقہ حکومتوں کو تنقید کا نشانہ بنایا اور جموں و کشمیر کے نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنانے کا عہد کیا۔
وزیر اعظم نے کشمیر کے بارے میں بحث کو تبدیل کرنے اور اس کے لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لئے اپنی حکومت کے گزشتہ ۱۰ سالوں کے اقدامات کا سہرا دیا۔
مودی نے کہا ’’ میں پوری لگن اور ایمانداری کے ساتھ اپنے آپ کو اس بات کو یقینی بنانے کے لئے وقف ہوں کہ پچھلی نسل کے دکھوں سے باہر نکلنے کا راستہ تلاش کیا جاسکے‘‘۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہم دل یا دہلی کے تمام فاصلوں کو دور کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔
مودی نے بلدیاتی انتخابات میں مغربی پاکستان کے پناہ گزینوں اور والمیکی سماج کو ووٹ کا حق دینے کے ساتھ ساتھ خطے میں سیاحت اور معاشی مواقع کو فروغ دینے جیسی کامیابیوں کی طرف اشارہ کیا۔
وزیر اعظم نے جموں و کشمیر کی ترقی کے لئے مختص فنڈز کے استعمال میں احتساب کی اہمیت پر زور دیا اور اس بات کو یقینی بنایا کہ ہر وسائل اس کے لوگوں کی فلاح و بہبود میں اپنا حصہ ڈالیں۔
جیسے جیسے بین الاقوامی یوم یوگا کی تقریبات قریب آئیں، انہوں نے اس خطے میں سیاحت اور ذریعہ معاش پر مثبت اثر کی توقع کی۔
گزشتہ سال یہاں منعقدہ جی۲۰؍ اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے مودی نے کہا کہ اب لوگ ریکارڈ سیاحوں کی آمد کی بات کرتے ہیں جس سے مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع ملے ہیں اور مقامی معیشت میں بہتری آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی یوم یوگا کل یہاں منعقد کیا جائے گا جو سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے گا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے بھی جموں و کشمیر کو پیسہ دیا تھا لیکن ان کی حکومت نے احتساب کو یقینی بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج آپ کی ترقی کے لئے ایک ایک پیسہ استعمال کیا جارہا ہے۔مودی نے جموں و کشمیر میں امن ، خوشحالی اور شمولیت کو فروغ دینے کے لئے اپنی حکومت کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا ، جو خطے کے لئے ترقی کے ایک نئے دور کا اشارہ ہے۔
جی۷ سربراہ اجلاس کیلئے اٹلی کے اپنے حالیہ دورے کو یاد کرتے ہوئے مودی نے تین مدتوں تک حکومت کے تسلسل کے اثرات پر روشنی ڈالی کیونکہ اس نے ہندوستان کے تئیں دنیا کے نقطہ نظر کو تبدیل کردیا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستانیوں کی ہمیشہ کی بلند امنگیں ملک کی سب سے بڑی طاقت ہیں۔
مودی نے کہا کہ یہ اعلیٰ توقعات حکومت سے بہت زیادہ توقعات کا باعث بنتی ہیں اور اس پس منظر میں حکومت کی مسلسل تیسری مدت خاص ہے کیونکہ خواہش مند معاشرے کا واحد پیمانہ کارکردگی ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام کو حکومت کے ارادوں اور پالیسیوں پر اعتماد ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اس لوک سبھا انتخابات میں عوام کے مینڈیٹ کا سب سے بڑا پیغام استحکام ہے۔انہوں نے پچھلی صدی کی آخری دہائی میں غیر مستحکم حکومتوں کے طویل دور کو یاد کیا جب ملک میں ۱۰ سالوں میں۵؍ انتخابات ہوئے تھے جس کے نتیجے میں ترقی رک گئی تھی۔
مودی نے کہا کہ اس مرحلے کو پیچھے چھوڑتے ہوئے ہندوستان اب مستحکم حکومت کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گیا ہے جس سے جمہوریت مضبوط ہو رہی ہے۔ (ایجنسیاں)