سرینگر//
مرکزی وزیر برائے روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز نتن گڈکری جموں و کشمیر میں مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے پیر کو یہاں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کریں گے۔
جن امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا ان میں امرناتھ یاترا ٹریک اور جموں سرینگر قومی شاہراہ شامل ہیں تاکہ مقدس گھپا تک آسانی سے یاترا کو یقینی بنایا جاسکے جو ۲۹ جون سے شروع ہوگی اور ۵۲ دنوں کے بعد۱۹؍ اگست کو ختم ہوگی۔
لوک سبھا انتخابات کے بعد مرکز میں روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کی وزارت کا چارج سنبھالنے کے بعد نتن گڈکری کی جموں و کشمیر میں یہ پہلی میٹنگ ہوگی۔
یو ٹی لداخ میں زوجیلا ٹنل سمیت مختلف اسٹریٹجک اہمیت کے ترقیاتی منصوبے زیر تعمیر ہیں۔ ایک بار آپریشنل ہونے کے بعد ، یہ ٹنل لداخ کو پورے سال جموں و کشمیر اور ملک کے باقی حصوں سے سڑک کے ذریعہ منسلک کرے گی کیونکہ اس وقت یہ شاہراہ سردیوں کے مہینوں میں بند رہتی ہے۔
مرکزی حکومت کی ترجیحی فہرست میں شامل منصوبہ بالتل اور پہلگام بیس کیمپوں دونوں سے امرناتھ یاترا ٹریک پر شاہراہ کی تعمیر ہے۔ سرحدی سڑکوں کی تنظیم (بی آر او) نے پہلے ہی یاترا ٹریک کو چوڑا کرنے اور سطح کو بلاکوں سے ڈھانپنے کے علاوہ موڑوں اور ڈھلوانوں پر توجہ مرکوز کرنے کا کام کیا ہے۔
گڈکری کی جائزہ میٹنگ میں جموں،سرینگر شاہراہ کے رام بن،بانہال حصے کی دیکھ بھال ایک اور ایجنڈا پوائنٹ ہے کیونکہ جموں،سرینگر قومی شاہراہ کا یہ حصہ یاتریوں کو وادی میں پہنچنے کے لئے نقل و حمل کے قابل ہونا چاہئے۔
جموں کشمیر میں ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کے ترقیاتی منصوبوں پر عمل درآمد جاری ہے اور ان سبھی کا اجلاس کے دوران جائزہ لینے کا امکان ہے۔
جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، مرکزی وزیر مملکت (پی ایم او) ڈاکٹر جتیندر سنگھ اجلاس میں شرکت کریں گے جبکہ چیف سکریٹری اٹل ڈولو ان ترقیاتی پروجیکٹوں سے براہ راست نمٹنے والے افسران کے ساتھ جائزہ اجلاس کے دوران ایک تفصیلی پیشرفت رپورٹ پیش کریں گے۔