سرینگر//
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی(پی ڈی پی) کے یوتھ لیڈر وحید الرحمان پرہ کو ہائی کورٹ کی طرف سے بدھ کے روز ضمانت مل گئی۔
پرہ کوقومی تحقیقاتی ایجنسی نے۲۵نومبر۲۰۲۰کو حزب المجاہدین نامی جنگجو تنظیم کے ساتھ مبینہ روابط ہونے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔
پرہ کے وکیل شارق ریاض نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا’’ہائی کورٹ سے وحید پرہ کو ضمانت مل گئی ٹرائل کورٹ کے حکم کو ایک طرف رکھا گیا‘‘۔وکیل نے اپنے ٹویٹ میں مزید کہا’’ان کے دفاع کی قیادت کرنا اور ان کی ضمانت کی اپیل پر بحث کرنا میرا فرض تھا وحید اب زائد از ایک برس تک حراست میں رہنے کے بعد رہا ہوں گے ‘‘۔
پارٹی صدر محبوبہ مفتی نے وحید الرحمان پرہ کو ضمانت ملنے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا’’بالآخر قریب دو برسوں کے بعد وحید پرہ کو ضمانت مل گئی امید ہے کہ وہ اب جلد ایک آزاد آدمی کے طور پر باہر نکلیں گے ‘‘۔
محبوبہ کا ٹویٹ میں مزید کہنا تھا’’میں وکیل شارق کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گی جنہوں نے ان کا مقدمہ انتہائی عزم اور یقین کے ساتھ لڑا۔‘‘
جموںکشمیر پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد غنی لون نے بھی وحید پرہ کو ضمانت ملنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا’’کتنی اچھی خبر ہے کہ وحید پرہ کو ضمانت مل گئی ہے وہ میرا سابق جیل ساتھی اور نوجوانی کا دوست ہے ‘‘۔
سجاد نے اپنے ٹویٹ میں مزید کہا’’وہ مشکل وقت سے گذرا‘ میں وحید اور اس کے اہل خانہ کیلئے خوش ہوں‘‘۔
بتادیں کہ وحید الرحمان پرہ کو۲۵نومبر۲۰۲۰کو این آئی اے نے ڈی ڈی سی انتخابات کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرنے کے پانچ روز بعد گرفتار کیا تھا۔
جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ سے تعلق رکھنے والے وحید الرحمان پرہ پر این آئی اے نے جنگجو تنظیم حزب المجاہدین سے روابط رکھنے کا الزام عائد کیا ہے اور انہیں امپھالہ جیل جموں میں مقید رکھا گیا تھا۔
پرہ نے جیل میں مقید رہنے کے باوجود ڈی ڈی سی حلقہ انتخاب پلوامہ اول سے جیت درج کی۔انہوں نے اس سے قبل کسی بھی الیکشن میں امیدوار کی حیثیت سے حصہ نہیں لیا تھا۔ یہ ان کا بحیثیت امیدوار پہلا الیکشن بھی تھا اور پہلی جیت بھی تھی۔