نئی دہلی//
وزیر خارجہ‘ ایس جئے شنکر نے منگل کے روز چین اور پاکستان کے ساتھ تعلقات سے نمٹنے کیلئے مختلف طریقوں کا خاکہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی تیسری مدت کے تحت ہندوستان کی خارجہ پالیسی بیجنگ کے ساتھ ’سرحدی مسائل‘ اور اسلام آباد کے ساتھ ’سالوں پرانی سرحد پار دہشت گردی‘ کا حل تلاش کرنے پر مرکوز ہوگی۔
اتوار کو دوسری بار ملک کے وزیر خارجہ کے طور پر حلف اٹھانے کے بعد منگل کو عہدہ سنبھالنے سے پہلے، کیریئر ڈپلومیٹ اور سیاست دان نے کہا کہ دونوں ہمسایہ ممالک منفرد چیلنجز پیش کرتے ہیں اور ان کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات مختلف ہیں۔
جئے شنکر نے علاقائی تنازعات کو بات چیت اور سفارتی ذرائع سے حل کرنے کے ہندوستان کے عزم کا اشارہ دیتے ہوئے آج کہا کہ چین کے حوالے سے ہماری توجہ سرحدی مسائل کا حل تلاش کرنے پر ہوگی۔
ہندوستان کو بار بار چین کے ساتھ سرحدی مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے اور ۲۰۲۰ میں صورتحال اس وقت بڑھ گئی جب گلوان میں ہندوستانی اور چینی فوجیوں کے درمیان تصادم ہوا ۔
اس سال جنوری میں ہندوستان نے چین کے بارے میں اپنے دیرینہ موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ دونوں ممالک کسی نہ کسی طرح کے حل کے لئے سفارتی اور فوجی پہلوؤں پر بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں۔
دریں اثنا، پاکستان سے پیدا ہونے والی سرحد پار دہشت گردی کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے۶۹ سالہ وزیر خارجہ نے حل تلاش کرنے کے لئے ہندوستان کے عزم پر زور دیا۔ جئے شنکر نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ مل کر ہم برسوں سے جاری سرحد پار دہشت گردی کے مسئلے کا حل تلاش کرنا چاہیں گے۔
ہندوستان نے بارہا اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ سرحد پار دہشت گردی کو برداشت نہیں کرے گا اور وہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے لئے دہشت گردی کو ایک طرف نہیں رکھ سکتا۔ نئی دہلی نے یہ بھی کہا ہے کہ اسلام آباد کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایک ایسا سازگار ماحول پیدا کرے جس میں کوئی دہشت گردی، دشمنی یا تشدد نہ ہو۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی دوسری مدت کے دوران ہندوستان کی سفارتی حکمت عملی کو آگے بڑھانے والے بی جے پی کی ایک اہم شخصیت جے شنکر نے آج ساؤتھ بلاک میں واقع وزارت خارجہ میں وزیر خارجہ کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریوں کو دوبارہ سنبھال لیا۔
جئے شنکر نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں اگلے پانچ سالوں میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) میں نشست کے لئے ہندوستان کی امنگوں کو پورا کرنے کی امید کا بھی اظہار کیا۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی نئی این ڈی اے حکومت میں وزارت عظمیٰ کے پہلے دن خارجہ سکریٹری ونے کواترا اور سکریٹری (مغربی) پون کپور نے جئے شنکر کا پھولوں کا گلدستہ پیش کرکے استقبال کیا۔
سال ۲۰۱۹سے گجرات سے راجیہ سبھا میں بی جے پی کے سینئر رکن پارلیمنٹ جئے شنکر، جو اپنے مزاحیہ جوابات اور تقریری صلاحیتوں کی وجہ سے سرخیوں میں رہے ہیں، گزشتہ ایک دہائی سے ہندوستان کی خارجہ پالیسی کو تشکیل دینے والی وزیر اعظم مودی کی ٹیم کے مرکز میں ہیں۔
۲۰۱۹میں وزیر خارجہ بننے سے پہلے جے شنکر نے۲۰۱۵سے۲۰۱۸تک ہندوستان کے خارجہ سکریٹری کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔