نہیں صاحب اپنے گورے گورے بانکے چھورے عمرعبداللہ صاحب نے یہ بات آج پہلی بار نہیں کہی ہے… بالکل بھی نہیں کہی ہے۔ اس سے پہلے بھی انہوں نے کہا ہے کہ وہ جموں کشمیر کی یوٹی میں اسمبلی الیکشن نہیں لڑیں گے… بالکل بھی نہیں لڑیں گے ۔اوراسی بات کا انہوں نے اب اعادہ کیا ہے…عمر صاحب شکر کریں کہ انہوں نے یہ بات پہلے اور بہت پہلے کہی تھی ورنہ ہم سمجھتے کہ … کہ جناب شکست کے خوف سے اتنے خوفزدہ ہو گئے ہیں کہ یہ اب الیکشن لڑنا نہیں چاہتے ہیں… لیکن چونکہ انہوں نے ایسا پہلے بھی کہا ہے… اس لئے ہم ان خوفزدہ ہونے کا کوئی الزام نہیں لگائیں گے… بالکل بھی نہیں لگائیں گے… عمر صاحب کو شکر کرنا چاہئے… اللہ میاں کے حضور میں شکر بجا لانا چاہیے کہ انہوں نے یہ بات… جموں کشمیر کی یو ٹی میں الیکشن… اسمبلی الیکشن نہ لڑنے کی بات پہلے بھی کہی تھی…اور یہ الیکشن لڑنے سے بچ گئے … وہ کیا ہے کہ دل اور دہلی پر کوئی بھروسہ نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے کہ کشمیریوں کا دل انجینئر رشید پر آگیا اور انہوں نے بغیر کچھ سوچے سمجھے … غور و فکر کرنے کے بغیر انجینئر رشید کو ممبر پارلیمنٹ بنا دیا … یہ ایک ہار ‘ انجینئر رشید کے ہاتھوں ایک ہار جیسے تیسے برداشت کی یا برداشت کرنے کی کوشش کررہے ہیں… لیکن اگر اسمبلی الیکشن یہ لڑتے اور وہاں بھی عمر صاحب الیکشن ہار جاتے تو… تو کیا پتہ کہ دوسری ہار … دو چار ماہ میں مسلسل دوسری بار ہار شاید یہ برداشت نہیں کرپاتے… اس لئے یہ اس س بچ گئے … اور صاحب یہ بھی تو سچ ہے کہ… کہ دہلی کاکب کس پہ دہلی آجائے کوئی نہیں جانتا ہے… سوائے اس ایک بات کے کہ فی الحال دہلی کا گورے گورے بانکے چھورے اور ان کی جماعت سے دہلی کا دل بھر گیا ہے اور… اور سو فیصد بھر گیا ہے… اس کے باوجود بھی بھر گیا ہے کہ… کہ دہلی کے پاس کشمیر میںگورے گورے بانکے چھورے اور ان کی جماعت کے علاوہ کوئی متبادل بھی نہیں ہے کہ… کہ دہلی نے جو متبادل کھڑا کئے تھے…یا بنانے کی کوشش کی تھی…وہ سب کے سب تاش کے پتے ثابت ہو ئے… لیکن… لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ… کہ مستقبل قریب میں دہلی‘ گورے گورے بانکے چھورے اور ا ن کی جماعت سے دل لگی کی کوشش کرے گی …بالکل بھی نہیں کریگی… اس لئے عمر صاحب کا الیکشن… اسمبلی الیکشن نہ لڑنے کا فیصلہ ہی ان کیلئے صحیح ہے کہ… کہ یہ جناب الیکشن لڑتے تو… تو ہار کی تلوار ان پر لٹکتی رہتی ۔ ہے نا؟