نئی دہلی//
۲۰۲۴کے لوک سبھا انتخابات میں۲۹۳نشستیں جیتنے والی بی جے پی کی زیرقیادت قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) ہفتہ کو نئی حکومت تشکیل دے گا، جب نریندر مودی مسلسل تیسری بار وزیر اعظم کے طور پر حلف لیں گے۔
مودی کو آج سہ پہر متفقہ طور پر این ڈی اے کا قائد منتخب کیا گیا اور انہیں ان کی ’قیادت‘ اور’ان کی قیادت میں ہمارے ملک نے جو ترقی کی ہے‘ کیلئے مبارکباد دی گئی۔ قوم کی تعمیر میں ان کی محنت اور کاوشوں کو بھی سراہا۔ این ڈی اے کے شراکت داروں نے کہا کہ مودی کے پاس ’وکاس بھارت‘کا ویڑن ہے اور وہ اس مقصد میں شراکت دار ہیں۔ انہوں نے دنیا میں ہندوستان کی حیثیت بڑھانے میں ان کے کردار کی ستائش کی۔
ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ این ڈی اے لیڈروں کا ایک وفد صدر جمہوریہ سے ملاقات کرکے حکومت کا دعویٰ پیش کرے گا جس کے بعد مودی مسلسل تیسری بار ہفتہ کو وزیر اعظم کے عہدے کا حلف لیں گے ۔
مودی کی صدارت میں ہوئی اس میٹنگ میں وزیر اعظم مودی کے علاوہ بی جے پی کے صدر جگت پرکاش نڈا، وزیر دفاع راجناتھ سنگھ اور وزیر داخلہ امت شاہ، اتحاد کے دوسرے سب سے بڑے اتحادی تیلگو دیشم پارٹی کے رہنما این چندرابابو نائیڈو، جنتا دل یو کے نتیش کمار، راجیو رنجن سنگھ اور سنجے جھا، ایل جے پی کے چراغ پاسوان رام ولاس، شیو سینا کے رہنما اور مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شنڈے ، جنتا دل سیکولر رہنما ایچ ڈی کمار سوامی، ہندوستانی عوام پارٹی کے جیتن رام مانجھی، اپنا دل (سونی لال) کے رہنما انوپریہ پٹیل، جناسینا پارٹی کے پون کلیان، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سنیل ٹٹکرے اور پرفل پٹیل، راشٹریہ لوک دل کے جینت چودھری، یو پی پی ایل کے پرمود بوڈو، آسام گنا پریشد کے اتل بورا، ایس کے ایم کے اندر ہانگ سبا، آل جھارکھنڈ اسٹوڈنٹس یونین کے سدیش مہتو شامل ہوئے ۔
یہ میٹنگ تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ تک جاری رہی جس میں حلیفوں نے مودی کی قیادت میں نئی این ڈی اے حکومت کی تشکیل کے لیے اپنی حمایت کے خطوط پیش کیے اور ایک قرار داد پاس کی کہ ۱۴۰کروڑ ہم وطنوں نے این ڈی اے کی عوامی فلاح و بہبود میں اپنا حصہ ڈالا ہے ۔ مودی کی قیادت میں حکومت نے پچھلے ۱۰سالوں میں ملک کو ہر شعبے میں ترقی کرتے دیکھا ہے ۔ ایک بہت طویل وقفے کے بعد تقریباً چھ دہائیوں کے بعد ہندوستان کے عوام نے مسلسل تیسری بار قطعی اکثریت کے ساتھ ایک مضبوط قیادت کا انتخاب کیا ہے ۔
قرارداد میں کہا گیا’’ہم سب کو فخر ہے کہ۲۰۲۴کے لوک سبھا انتخابات این ڈی اے نے مودی کی قیادت میں متحد ہوکر لڑے اور جیتے ۔ ہم سب متفقہ طور پر این ڈی اے لیڈر نریندر مودی کو اپنا لیڈر منتخب کرتے ہیں۔ مودی کی قیادت میں این ڈی اے حکومت ملک کے غریب خواتین، نوجوان کسانوں اور استحصال زدہ، محروم اور مصیبت زدہ شہریوں کی خدمت کے لیے پرعزم ہے ‘‘۔
این ڈی اے حکومت ہندوستان کے ورثے کو محفوظ رکھتے ہوئے اور ملک کی ہمہ جہت ترقی کے لئے ہندوستان کے لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لئے کام جاری رکھے گی۔
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ دس آزاد ممبران پارلیمنٹ نے بھی مسٹر مودی کی قیادت میں این ڈی اے حکومت کی تشکیل کی حمایت کے خطوط دیے ہیں۔
این ڈی اے نے۲۹۳سیٹیں جیت کر واضح اکثریت حاصل کر لی ہے ، لیکن بی جے پی کو اپنے طور پر اکثریت کے لیے درکار ۲۷۲سیٹیں نہ ملنے کی وجہ سے این ڈی اے میں اتحادی جماعتوں بالخصوص ٹی ڈی پی اور جے ڈی یو کا کردار اہم ہو گیا ہے ۔ بی جے پی کو ۲۴۰سیٹیں ملی ہیں اور وہ اتحاد کا سب سے بڑا اتحادی ہے ۔
ذرائع کے مطابق ٹی ڈی پی کی ترجیح آندھرا پردیش کو خصوصی درجہ فراہم کرنا ہے اور وہ میٹنگ میں اس مطالبہ کو زور سے اٹھائے گی۔ جے ڈی (یو) بھی بہار کے لیے خصوصی پیکیج کا مطالبہ کر رہی ہے ۔ تاہم ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ ابھی تک کسی بھی فریق کی جانب سے کوئی شرط یا مطالبات سامنے نہیں آئے ۔
ذرائع کے مطابق۷جون کو بی جے پی اور این ڈی اے کے نومنتخب ممبران پارلیمنٹ کی میٹنگ میں مودی کو باضابطہ طور پر بی جے پی اور این ڈی اے کی پارلیمانی پارٹی کا لیڈر منتخب کیا جائے گا اور اسی شام صدر سے ملاقات کر کے حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کریں گے ۔