نئی دہلی/۵جون
وزیر اعظم نریندر مودی ہفتہ کو تیسری بار حلف لیں گے اور ایسا کرتے ہوئے وہ کانگریس کے سینئر لیڈر جواہر لال نہرو کے بعد مسلسل تین بار ملک کے وزیر اعظم بننے والے پہلے رہنما بن جائےں گے۔
مودی نے راشٹرپتی بھون میں صدر دروپدی مرمو سے ملاقات کی اور اپنا اور اپنی کابینہ کا استعفیٰ پیش کیا۔ اس کے بعد ان سے حلف برداری تک اپنا کردار جاری رکھنے کی درخواست کی گئی۔
نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی نے 2014 میں 282 اور 2019 کے انتخابات میں 303 نشستیں حاصل کی تھیں اور اس بار 240 نشستیں حاصل کی ہیں۔ اب وہ تیسری مدت کے لیے پارٹی کی زیرقیادت نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کے ارکان کی جانب سے جیتی گئی 53 نشستوں پر انحصار کرے گی۔
مودی نے اتر پردیش کے وارانسی میں اپنی لوک سبھا سیٹ برقرار رکھی اور کانگریس کے اجے رائے کو ڈیڑھ لاکھ سے بھی کم ووٹوں سے شکست دے کر مندر شہر سے تین بار رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے۔
اس دوران صدر جمہوریہ نے ان کا اور ان کی وزارتی کونسل کا استعفیٰ منظور کر لیا ہے اور ان سے نئی حکومت کی تشکیل تک بطور وزیراعظم کام کرنے کی درخواست کی ہے ۔
صدر جمہوریہ کے سکریٹریٹ نے آج یہاں بتایا کہ مودی نے محترمہ مرمو سے ملاقات کی اور انہیں اپنا اور وز ارتی کونسل کا استعفیٰ پیش کیا۔ صدر نے وزیر اعظم سے درخواست کی ہے کہ وہ مرکز میں نئی حکومت کی تشکیل تک اس عہدے پر فائز رہیں۔
اس سے پہلے مودی کی صدارت میں آج یہاں مرکزی کابینہ کی آخری میٹنگ ہوئی جس میں 17ویں لوک سبھا کو تحلیل کرنے کی سفارش کی گئی۔ سترہویں لوک سبھا کی مدت 16 جون کو ختم ہو رہی ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ 18ویں لوک سبھا کے لیے انتخابات یکم جون کو ہوئے تھے اور 4 جون کو ووٹوں کی گنتی میں قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے ) کو حکومت بنانے کا مینڈیٹ ملا ہے ۔