سرینگر//
جموں کشمیر کے دو سابق وزرائے اعلیٰ‘ عمرعبداللہ اورمحبوبہ مفتی نے ووٹ شماری کا عمل مکمل ہونے سے قبل ہی ہار تسلیم کی۔
محبوبہ مفتی جو اننت ناگ ،راجوری لوک سبھا سیٹ کی امید وار ہیں، نے’ایکس‘پر ایک پوسٹ میں کہا’’میں لوگوں کے فیصلے کا احترام کرتے ہوئے اپنے لیڈروں اور کارکنوں کی محنت اور تمام تر مشکلات کے با وجود ان کی حمایت کے لئے ان کی مشکور ہوں‘‘۔
پی ڈی پی کی صدر نے کہا’’میں ان لوگوں کی بھی تہہ دل سے مشکور ہوں جنہوں نے میرے حق میں ووٹ ڈالے‘‘۔ان کا پوسٹ میں مزید کہنا تھا’’ہار جیت کھیل کا ایک حصہ ہے اور یہ ہمیں اپنے راستے پر چلنے سے باز نہیں رکھا سکتا‘‘۔
بارہمولہ لوک سبھا سیٹ کے امید وار پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد لون نے ہار تسلیم کرتے ہوئے ’’ایکس‘‘پر ایک پوسٹ میں کہا’’میں انتہائی انکساری کے ساتھ ہار تسلیم کرتا ہوں اور انجینئر رشید کو مبارکباد پیش کرتا ہوں‘‘۔
لون نے کہا’’میں سمجھتا تھا کہ ہمیں اقتصادی، معاشرتی اور سیاسی طور پر خود مختار بنایا جانا چاہئے تھا تاکہ ہماری بھی ایک پہچان بن سکے ، ہمیں گذشتہ۳۰برسوں سے بے تحاشا نقصان اٹھانا پڑا اور ہم سے ہمارا وقار تک چھین لیا گیا‘‘۔
ان کا کہنا تھا’’لوگوں کا منڈیٹ حتمی ہے اور میں لوگوں کے منڈیٹ کو انتہائی انکساری کے ساتھ تسلیم کرتا ہوں‘‘۔
بتادیں کہ محبوبہ مفتی اننت ناگ،راجوری لوک سبھا سیٹ پر نینشل کانفرنس کے میاں الطاف سے ہار رہی ہے جبکہ سجاد لون بارہمولہ لوک سبھا سیٹ سے آزاد امید وار انجینئر رشید سے ہار رہے ہیں۔
ادھر بھاری بھر کم لیڈ کے پیش نظر نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بارہمولہ لوک سبھا سیٹ سے ووٹ شماری ختم ہونے سے قبل ہی اپنی ہار تسلیم کرتے ہوئے اپنے حریف انجینئر رشید کو مبارکباد پیش کی۔
سابق وزیر اعلیٰ نے منگل کو’ایکس‘پر ایک پوسٹ میں کہا’’میں سمجھتا ہوں کہ ناگزیر کو تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے میں انجینئر رشید کو شمالی کشمیر کی لوک سبھا سیٹ جیتنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں‘‘۔
عمر نے کہا’’میں نہیں سمجھتا ہوں کہ جیت سے ان کی جیل سے رہائی میں تیزی آئے گی اور نہ ہی شمالی کشمیر کے لوگوں کو وہ نمائندگی نصیب ہوگی جس کے وہ مستحق ہیں‘‘۔ان کا کہنا تھا’’تاہم ووٹروں نے اپنے فیصلہ سنایا ہے اور جمہوریت میں یہی سب سے اہم ہے ‘‘۔
عمر عبداللہ نے اپنے ایک اور پوسٹ میں اپنے ساتھیوں میاں الطاف احمد اور آغا روح اللہ کو بھی مبارکباد پیش کی جو اپنی اپنی سیٹوں پر ووٹوں کی بھاری بھرکم تعداد سے لیڈ کر رہے ہیں۔انہوں نے اس پوسٹ میں کہا’’میں اپنے ساتھیوں آغا روح اللہ اور میاں الطاف صاحب کو دل کی گہرائیوں سے مبارک باد پیش کرتا ہوں‘‘۔
ان کا کہنا تھا’’مجھے افسوس ہے کہ میں لوک سبھا میں ان کے ساتھ شامل نہیں رہوں گا لیکن مجھے یقین محکم ہے کہ وہ دونوں جموں وکشمیر کے لوگوں کی بہترین نمائندگی کریں گے ۔‘‘