نئی دہلی//عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے لوک سبھا انتخابات سے متعلق مختلف سروے ایجنسیوں کے ایگزٹ پولز کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے انہیں فرضی اور مضحکہ خیز قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ووٹوں کی گنتی سے پہلے عوام، انتظامی مشینری اور الیکشن کمیشن کو متاثر کرنے کی یہ غلط کوشش ہے ۔
اے اے پی کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے کہا کہ ملک کے عوام کو گزشتہ دو دنوں سے ایگزٹ پول کے نتائج سے گمراہ کیا جا رہا ہے اور 4 جون کو ہونے والی ووٹوں کی گنتی کو متاثر کرنے کی ناجائز کوشش کی جا رہی ہے ۔ ایگزٹ پول کرنے والی تمام ایجنسیوں نے خود اپنے ایگزٹ پولز کو مضحکہ خیز بنایا اور ملک کے عوام سے کہا کہ ان ایگزٹ پولز پر کبھی بھروسہ نہ کریں۔
ایگزٹ پول کے اعداد و شمار کی مثال دیتے ہوئے جو پہلے غلط ثابت ہوئے تھے مسٹر سنگھ نے کہا کہ ایگزٹ پول کے نتائج 2004 میں آئے تھے ، جب ‘انڈیا شائننگ’ کا زبردست نعرہ دیا گیا تھا۔ انڈیا شائننگ کے اس نعرے میں ایک چینل نے بی جے پی کو 268 سیٹیں دی تھیں، دوسرے چینل نے 267 سیٹیں دی تھیں، تیسرے چینل نے 270، چوتھے چینل نے 263 سیٹیں دی تھیں، پانچویں چینل نے 265 سیٹیں دی تھیں۔ جب نتائج آئے تو 2004 میں بی جے پی ختم ہوگئی۔
اے اے پی لیڈر نے کہا کہ اب اس ملک میں ایگزٹ پول کو روک دیا جانا چاہئے ۔ ووٹوں کی گنتی سے قبل ملک کے عوام، انتظامی نظام اور الیکشن کمیشن کو متاثر کرنے کی یہ غلط کوشش ہے ۔ ایگزٹ پول ایک بار نہیں کئی بار غلط ثابت ہوئے ہیں۔ اگر ایگزٹ پول کے نتائج ووٹوں کی گنتی کے نتائج سے میل نہیں کھاتے تو ان خبروں اور سروے ایجنسیوں کا کوئی احتساب نہیں ہوتا۔ جب دہلی، مغربی بنگال، پنجاب اور ہماچل پردیش کے ایگزٹ پول غلط ثابت ہوئے تو انہوں نے معافی نہیں مانگی۔ 2004 میں جب ایگزٹ پول غلط تھا تب بھی انہوں نے معافی نہیں مانگی۔