سرینگر//
جموں کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں فوج کے جوانوں نے مبینہ طور پر پولیس اہلکاروں کی پٹائی کی جس کے نتیجے میں چار اہلکار زخمی ہوگئے۔
تاہم، ایک دفاعی ترجمان نے کہا کہ پولیس اور فوجی اہلکاروں کے درمیان’معمولی اختلافات‘ کو خوش اسلوبی سے حل کر لیا گیا ہے۔
افسروں نے بتایا کہ کپواڑہ پولیس اسٹیشن میں تعینات اسپیشل پولیس افسران رئیس خان، امتیاز ملک ‘ کانسٹیبل سلیم مشتاق اور ظہور احمد کو منگل کی رات دیر گئے صورہ میڈیکل انسٹچوٹ میں داخل کرایا گیاجہاں ان کی حالت مستحکم ہے۔
پولیس اہلکار اُس وقت زخمی ہوئے جب ایک افسر کی قیادت میں فوج کی ایک ٹیم مبینہ طور پر پولیس اسٹیشن میں گھس گئی اور ان کی پٹائی کی۔
پولیس اور فوج کے افسروں نے جھگڑے کی وجوہات پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ایک پولیس پارٹی نے ایک معاملے کی تفتیش کے دوران کپواڑہ کے بٹ پورہ میں ایک مقامی علاقائی فوج کے اہلکار کے گھر پر مبینہ طور پر چھاپہ مارا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ اس اقدام سے مبینہ طور پر مقامی فوجی یونٹ مشتعل ہوگیا، جس نے بعد میں پولیس اسٹیشن میں گھس گیا۔
سرینگر میں قائم دفاعی ترجمان نے کہا کہ پولیس اور فوج کے جوانوں کے درمیان جھگڑے اور اس میں پولیس اہلکاروں کی پٹائی کی خبریں غلط ہیں۔
دفاعی ترجمان نے کہا کہ آپریشنل معاملے پر پولیس اہلکاروں اور علاقائی فوج کے یونٹ کے درمیان معمولی اختلافات کو خوش اسلوبی سے حل کرلیا گیا ہے۔
اس معاملے پر پولیس نے تعزیرات ہند کی دفعہ ۳۰۷ (قتل کی کوشش)‘۱۸۶(سرکاری ملازمین کو روکنا)‘۳۳۲(سرکاری ملازم کو جان بوجھ کر نقصان پہنچانا) اور۳۶۵(اغوا) کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔