شملہ//ہماچل پردیش کانگریس کمیٹی کے ورکنگ صدر اور ایم ایل اے چندر شیکھر نے کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر جئے رام ٹھاکر بار بار عوامی پلیٹ فارم سے عوام کی طاقت کو چیلنج کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر ٹھاکر اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے دیگر لیڈر 4 جون کو جمہوری طور پر منتخب کانگریس حکومت کو گرانے کی بات کر رہے ہیں جو کہ رائے عامہ کی توہین ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اپنی پیسوں کی طاقت کے گھمنڈ کی وجہ سے بی جے پی لیڈر عوام کی طاقت کو بھی کچھ نہیں سمجھتے ہیں۔
مسٹر چندر شیکھر نے کہا کہ ریاست کے عوام نے کانگریس کو پورے پانچ سال کے لیے حکومت بنانے کا مینڈیٹ دیا ہے لیکن بی جے پی مینڈیٹ کی توہین کرنے پر تلی ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی جتنی بھی سازشیں کرلے ، موجودہ کانگریس حکومت اپنی پانچ سالہ مدت ضرور پوری کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ مسٹر ٹھاکر نے پہلے ملازمین کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن لڑو تبھی پنشن ملے گی، لیکن کانگریس نے حکومت کی تشکیل کے بعد پہلی ہی کابینہ میں ملازمین کو پرانی پنشن فراہم کی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی لیڈر اب ملازمین کو گمراہ کرنے کے لیے پرانی پنشن دینے کی بات کر رہے ہیں، وہیں راجستھان میں بی جے پی کی حکومت بنتے ہی پرانی پنشن ختم کر دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی لیڈران کو بتانا چاہئے کہ راجستھان میں سرکاری ملازمین کی پنشن بند کیوں کی گئی۔
مسٹر چندر شیکھر نے کہا کہ سال بھر بی جے پی لیڈر خواتین کو 1500 روپے پنشن دینے کے بارے میں سوال کرتے رہے لیکن جب کانگریس حکومت نے خواتین کو 1500 روپے ماہانہ دینے کی اسکیم شروع کی تو وہ بار بار الیکشن کمیشن کے پاس جاکر اسے رکوانے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماچل بی جے پی لیڈر دہلی سے الیکشن کمیشن پر دباؤ ڈال کر خواتین کی پنشن میں رکاوٹیں پیدا کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جون کے مہینے میں خواتین کو ایک ساتھ دو ماہ کے لیے 3000 روپے فراہم کیے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی خواتین بی جے پی کو معاف نہیں کرنے والی ہیں اور یکم جون کو انہیں سبق سکھانے کا فیصلہ کرچکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے رائے دہندگان لوک سبھا کی تمام چار سیٹیں اور تمام چھ اسمبلی ضمنی انتخابات کی سیٹیں کانگریس کو دیں گے تو بی جے پی لیڈروں کے پیروں تلے سے زمین کھسک جائے گی۔