سرینگر//
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ سجاد لون کل تک الیکشن جیتنے کی باتیں کرتا تھا اور آج وہ صرف میرے ہارنے کی باتیں کرتا ہے ۔
عمرنے کہا’’جب بائیکاٹ ہوتا تھا تو ہمارے مخالفین بہانہ بناتے تھے کہ ہم نے بائیکاٹ کی وجہ سے جیتا اور آج جب زیادہ ووٹ پڑتے ہیں تو وہ کہیں گے کہ اس سے بھی نیشنل کانفرنس کو ہی فائدہ ہوگا‘‘۔
سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کو وسطی کشمیر کے قصبہ ماگام میں ایک انتخابی جلسے کے حاشیہ پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
این سی نائب صدر نے کہا’’پیپلز کانفرنس کے لیڈر پہلے الیکشن جیتنے کی باتیں کرتے تھے لیکن آج وہ الیکشن جیتنے کی باتیں نہیں کرتے ہیں بلکہ وہ صرف عمر عبداللہ کے ہارنے کی باتیں کرتے ہیں اسی سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ پارٹیاں بی جے پی کے اشاروں پر چلتی ہیں اور نیشنل کانفرنس ان کا نشانہ ہے‘‘۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا’’جب بائیکاٹ ہوتا تھا تو ہمارے مخالفین ہماری جیت کیلئے بائیکاٹ کو بہانہ بناتے تھے اور آج جب ووٹ زیادہ پڑ رہے ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ اس کا فائدہ نیشنل کانفرنس کو ہوگا‘‘۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ پانچ اگست کو کشمیر کے ساتھ دھوکہ دہی کی گئی۔انہوں نے کہا’’اگر وہ کہتے ہیں کہ دفعہ ۳۷۰میں کچھ بھی نہیں تھا تو پھر اس کو کیوں ہٹایا گیا۔‘‘