سرینگر//
بی جے پی کے پراکسی امیدواروں سے ہوشیار رہنے کی تلقین کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے جمعے کو کہاکہ بی جے پی نے ہمیں نفرت، زہر اور تناؤ کے علاوہ کچھ نہیں دیا۔
عمرعبداللہ نے کہاکہ بی جے پی کے لیڈران ہرتقریر میں مسلمانوں کے خلاف زہر اگل رہے ہیں لہذا لوگوں کو بی جے پی کے پراکسی امیدواروں کو مسترد کرنا ہوگا۔
سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہارتلیل اور گریز میں چناوی ریلیوں سے خطاب کے دوران کیا۔
این سی نائب صدرنے کہا کہ بی جے پی ہر سطح پر مسلمانوں کو نشانہ بنا رہی ہے ، چاہے وہ این سی آر ، شہریت ترمیمی قانون ، سہ طلاق بل یا یکساں سول کوڈ جیسے قوانین ، ان سب کا مقصد مسلمانوں کو بے دخل کرنا، مسلمانوں کے شرعی قوانین کو ختم کرنا ہے اورمسلمانوں کے مذہبی معاملات میں مداخلت کرنا ہے ۔
عمرعبداللہ کاکہنا تھا’’بی جے پی نے ہمیں نفرت، زہر اور تناؤ کے علاوہ کچھ نہیں دیا ۔ کیا اسی بھاجپا اور اس کی پراکسیوں کو ووٹ دیکر مضبوط کرنا ہمارے لئے مناسب ہے ‘‘؟
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گریز سے متعلق بی جے پی والے جو دعوے کرتے ہیں، ایسا لگتا تھا کہ گریز میں سب کچھ بدلا ہوگا، رازدان ٹاپ کے نیچے ٹنل کا کام شروع ہوگیا ہوگا، یہاں تعمیر و ترقی ہوئی ہوگی لیکن مجھے ایسا کچھ بھی دیکھائی نہیں دیا، جہاں۲۰۱۴میں ہم نے کام چھوڑا ، تب سے یہاں کچھ نہیں بدلا ہے ۔
عمرعبداللہ نے کہا کہ اس علاقے کو سیاحتی نقشے پر لانے کیلئے ہم نے کام کیا اور جہاں ہم نے کام چھوڑا اس کے بعد کچھ نہیں کیا گیا، سڑک کا کام جہاں تک ہم نے کیا ہے اُس میں تھوڑا سا اضافہ ہواہے ۔
این سی نائب صدر نے کہاکہ حلقہ انتخاب بارہمولہ میں گریز، ٹنگڈار، کیرن اور مژھل ۴مشکل علاقے ہیں، ان علاقوں کو اگر ہم صحیح معنوں میں سال کے ۱۲مہینے باقی ریاست کیساتھ جوڑے رکھنے کا کام نہیں کرتے تو ہم آپ کے ساتھ بہت بڑی ناانصافی کرتے ہیں، اور انشائاللہ میں ان ٹنلون کیلئے لڑوں گا۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ پارلیمنٹ میں ان ٹنلوں کا معاملہ میری اولین ترجیحات ہونگی۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہاکہ جموں وکشمیر میں اگر ایک ہی قیدی ہوتا اور اس کی رہائی ووٹ ڈالنے سے ممکن ہوتی تو شاید میں بھی اُس کیلئے ووٹ ڈالتا لیکن جموں و کشمیر ایسے ہزاروں نوجوانوں ہیں جو باہری جیلوں میں سڑ رہے ہیں، اور ان کی بات کوئی نہیں کرتا، یہ نیشنل کانفرنس ہی ہے جو یہ کہتی آئی ہے کہ انشاء اللہ اگلے اسمبلی چناؤ میں جیت درج کرنے کے ساتھ ہی باہری جیلوں میں مقید کشمیریوں کی واپسی کا کام کیا جائے گا اور ان کی رہائی کا سامان بھی ساتھ ساتھ ہوگا۔