سرینگر//
سی پی آئی (ایم) کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر محمد یوسف تاریگامی نے وادی کشمیر میں بجلی بحران پر اظہار تشویش کرتے ہوئے الزام لگایا کہ یہ انتظامیہ اور ارباب اقتدار کی ناکامی ہے ۔
تاریگامی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بجلی محکمے کی طرف سے جاری حالیہ اضافی کٹوتی شیڈول کا اعلان نا قابل قبول ہے ۔
کمیونسٹ لیڈر نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو کب تک بجلی سے محروم رکھا جائے گا۔
تاریگامی نے اپنے بیان میں کہا کہ ملک کی باقی ریاستوں کو دس فیصد بجلی مفت فراہم کی جاتی ہے جبکہ جموں وکشمیر کے لوگ اس سہولیت سے بھی محروم ہیں باوجودیکہ ہمارے قدرتی وسائل کو لوٹا جا رہا ہے ۔
سی پی آئی ایم لیڈر نے کہا’’ہمارا مطالبہ ہے کہ ہماری زمین اور آبی وسائل کو استعمال کرنے کیلئے ہمیں۴۰فیصد بجلی بطور معاوضہ مفت فراہم کی جائے ‘‘۔
تاریگامی کا کہنا تھا’’یہ ایک معاشی بوجھ اور سماجی نا انصافی ہے کہ جموں و کشمیر کو سالانہ ۳سے۴ہزار کروڑ روپے کی بجلی خریدنا پڑتی ہے ‘‘۔
کمیونسٹ لیڈر نے کہا کہ یہ سرا سر پالیسی کی ناکامی ہے اور لوگوں کے حقوق کو سلب کرنے کے مترادف ہے ۔انہوں نے کہا کہ متعلقہ حکام کو چاہئے کہ وہ میٹر نصب کے بجائے بجلی کی بلا خلل فراہمی کو یقینی بنانے پر اپنی توجہ مرکوز کریں۔انہوں نے انتظامیہ پر بجلی بحران کے مسئلے کو دور کرنے کا زور دیا۔