نئی دہلی//عام آدمی پارٹی (آپ) نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور وزیر اعظم نریندر مودی کی بدعنوانی مخالف مہم کو بے نقاب کرنے کے لیے واشنگ مشین کی ایک انوکھی مہم شروع کی ہے ، جس میں بتایا جائے گا کہ کرپشن کے ملزمان کس طرح بے داغ ہو جاتے ہیں۔
آپ کے دہلی ریاستی کوآرڈینیٹر گوپال رائے اور وزیر سوربھ بھاردواج نے منگل کو یہاں سے اس مہم کا آغاز کیا۔ مسٹر بھاردواج نے ایک ڈیمو دکھایا اور بتایا کہ بدعنوانی کے ملزمان کو واشنگ مشین میں ڈال کر کس طرح کلین کیا جاتا ہے ۔ لوگوں کو بی جے پی کی واشنگ مشین کا کالا جادو دکھانے کے لیے اسٹیج کی ایک طرف بڑی واشنگ مشین رکھی گئی اور دوسری طرف بڑا جیل بنایا گیا۔ جو لوگ بی جے پی میں شامل ہونے پر راضی ہوئے انہیں ای ڈی نے واشنگ مشین میں ڈال دیا اور جنہوں نے سماجی خدمت سے پیچھے ہٹنے سے انکار کیا انہیں جیل میں ڈال دیا گیا۔
مسٹر رائے نے کہا کہ بی جے پی اور وزیر اعظم کہہ رہے ہیں کہ ہم بدعنوانی سے لڑنے اور اسے ختم کرنے کے لیے یہ الیکشن لڑ رہے ہیں۔ بی جے پی کے اس دعوے کی حقیقت کیا ہے ؟ بی جے پی کی واشنگ مشین کا کیا کالا جادو ہے ؟ آج ہمارے کابینی وزیر سوربھ بھاردواج اور ان کی ٹیم نے اس واشنگ مشین کا کالا جادو دکھایا۔ 23 مئی تک پارٹی دہلی کے اندر نئی دہلی، مشرقی دہلی، مغربی دہلی اور جنوبی دہلی کی ہر اسمبلی کا دورہ کرکے اس واشنگ مشین کے کالے جادو کی نمائش کرے گی اور عوام کے سامنے بی جے پی کی بدعنوانی مخالف مہم کی اصل حقیقت کو پیش کرے گی۔
مسٹر رائے نے کہا کہ ووٹنگ کے چار مرحلوں کے بعد ملک بھر سے خبریں آرہی ہیں کہ بی جے پی 200 سے 220 سیٹوں پر سمٹ رہی ہے ۔ ایسے میں ہماری کوشش ہے کہ دہلی اور پورے ملک میں بقیہ تین مرحلوں میں انتخابی مہم کو تیز کیا جائے ۔ مرکزی حکومت کی سچائی کو عوام کے سامنے رکھنا چاہیے ، تاکہ لوگ صحیح فیصلے کرسکیں اور عوام اس آمر حکومت کو ہٹا کر ملک میں انڈیا اتحاد کی حکومت بنائیں۔ اس لیے آج ہم واشنگ مشین کے کالے جادو کے خلاف مہم شروع کر رہے ہیں۔
مسٹر بھاردواج نے کہا کہ آج ملک کو صرف دو ایجنسیاں چلا رہی ہیں، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی)۔ جب بھی مرکزی حکومت کو ایس ضرورت پڑتی ہے ، وہ کسی بھی لیڈر کے خلاف سی بی آئی اور ای ڈی کو لگا دیتی ہے ۔ چند سال پہلے مہاراشٹر کے وزیر اعلی اشوک چوہان پر آدرش سوسائٹی گھوٹالے کا الزام لگا تھا۔ کہا گیا تھا کہ کارگل جنگ میں شہید ہونے والے فوجیوں کی بیواؤں کے لیے ایک سوسائٹی بنائی جائے گی۔ اشوک چوہان نے اس سوسائٹی میں کروڑوں روپے کا گھپلہ کیا تھا۔ مسٹر چوان کو بی جے پی کی واشنگ مشین میں صاف کرکے راجیہ سبھا بھیج دیا گیا۔