سچ تو یہ ہے کہ اپنے وزیر دفاع‘راج ناتھ سنگھ جی بار بار کہتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر کو حاصل کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے کہ… کہ ایک دن وہ ہمیں خود بخود حاصل ہو جائیگا… اسے بھارت کے ساتھ ملانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے کہ … کہ ایک دن وہ خود مل جائیگا … بھارت کے ساتھ مل جائیگا ۔ وہ اپنی دو ٹانگوں پر خود چل کر آئے گا ۔راج ناتھ جی جب بھی اپنا چھوٹا سا منہ کھولتے ہیں تو یہ بات بولتے ہیں …کیوں بولتے ہیں یہ ہمیں معلوم نہیں ہے اور… اور بالکل بھی نہیں ہے … لیکن اگر جناب یہ بات بولتے ہیں تو… تو ان کے منہ میں گھئی شکر کہ … کہ ہمیں ان کی اس بات پر کوئی اعتراض نہیں ہے… ہو سکتا ہے کہ ایک دن …جس دن کشمیر کے ساتھ پورے بھارت دیش میں شہد اور دودھ کہ نہریں بہہ رہی ہوں گی… چھتیں سونے بنی ہوں گی اور… اور سڑکیںسیاہ مخمل کی اور… اور اس سب کو دیکھ کر مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے منہ میں پانی آجائیگا… ان کے منہ سے رال ٹپکنے لگے گی اور… اور وہ پاکستان سے کہیں گے کہ … کہ انہیں بھارت کے ساتھ جا ملنا ہے اور… اور پاکستان انہیں ہنسی خوشی رخصت کرے گا اسی طرح جس طرح چھوٹے بچوں کو ماں ننھال جانے کے وقت ہنسی خوشی رخصت کرتی ہے… ہمیںیقینا اس دن کا انتظار رہے گااور… اوراس لئے رہے گا تاکہ اپنے کشمیر کے لوگوں کے دلوں میں جو اکثریت سے اقلیت میں تبدیل ہونے کا ڈر بیٹھ گیا ہے… خوف بیٹھ گیا ہے … جو یقینا بے بنیاد ہے‘ اس کی کوئی بنیاد نہیں‘ کوئی جواز نہیں ہے… یہ سب ختم ہو جائے اور… اور یقینا ختم ہو جائیگا کیونکہ جب پاکستان کاقبضے والا کشمیر بھی ہمارے ساتھ مل جائیگا … اس کے کم و بیش ۴۰ لاکھ لوگ جڑ جائیں گے … جو سب کے سب مسلمان ہیں… ما شاء اللہ مسلمان ہیں تو… تو ہمارے کشمیر کے مسلمانوں کی ‘ ہماری اور آپ کی آبادی میں‘اکثریت کی آبادی میں ۴۰ لوکھ لوگوں کا اضافہ ہو جائیگا … اور… اورجب ایسا ہو جائیگا تو… تو پھر صاحب کوئی ڈر نہیں رہے گا… آبادی کا تناسب بگاڑنے کا کوئی خوف نہیں رہے گا…اکثریت سے اقلیت میں بدل کا کوئی ڈر نہیں ہو گا… بالکل بھی نہیں ہو گا ۔ ہے نا؟