سرینگر//(ویب ڈیسک)
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے چہارشنبہ کے روز کہا کہ نریندر مودی کو تیسری بار وزیر اعظم بنانے کا مطلب یہ ہوگا کہ پاکستان کی طرف سے چلائی جانے والی ہر گولی کا جواب توپ کے گولے سے دیا جائیگا۔
شاہ مرکزی وزیر اور بی جے پی امیدوار راؤ صاحب دانوے کے لئے وسطی مہاراشٹر کے جالنہ لوک سبھا حلقہ میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ نریندر مودی کو تیسری بار وزیر اعظم بنانے کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان کی ہر گولی کا جواب توپ کے گولے سے دیا جائیگا۔
بی جے پی کے سینئر لیڈر نے کہا کہ بی جے پی کی زیرقیادت این ڈی اے میں یہ فیصلہ کیا جاتا ہے کہ انتخابات کے بعد وزیر اعظم کون ہوگا لیکن اپوزیشن کے انڈیا بلاک میں ابھی اس معاملے پر فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔
شاہ نے یہ بھی الزام لگایا کہ اگر کوئی پاکستان کے ایجنڈے کو آگے لے کر جاتا ہے تو وہ راہل گاندھی کی قیادت والی کانگریس ہے۔
وزیرداخلہ نے کہا’’وزیر اعظم مودی سرجیکل اور ایئر اسٹرائیک (پاکستان کے خلاف) کرتے ہیں، لیکن راہل گاندھی ان پر سوال اٹھاتے ہیں۔ مودی نے نکسل ازم کا خاتمہ کیا، لیکن راہل گاندھی اس پر سوال اٹھاتے ہیں‘‘۔
ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیوسینا کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے شاہ نے کہا کہ ٹھاکرے نے ایک ایسی پارٹی (کانگریس) کے ساتھ اتحاد کیا ہے جو طلاق ثلاثہ کو واپس لانا چاہتی ہے اور ملک کو شرعی قانون کے مطابق چلانا چاہتی ہے۔
کیا اس ملک کو مسلم پرسنل لاء کی بنیاد پر چلایا جا سکتا ہے؟ کسی آئینی عہدے کی خاطر ادھو اب ایسی پارٹیوں کے ساتھ بیٹھے ہیں۔
بی جے پی لیڈر نے کہا کہ اگر کانگریس اقتدار میں واپس آتی ہے تو وہ رام مندر پر بابری مسجد کا تالا لگا کر گناہ کرے گی۔
اس دوران وزیراعظم مودی نے کہا ہے کہ دس سال پہلے کی کانگریس کی مرکزی حکومت کے گناہوں کو کوئی نہیں بھول سکتا، ہر چند دن بعد ہزاروں کروڑ روپے کا ایک گھوٹالہ سامنے آتا تھا۔ ملک کے بڑے شہروں میں بم دھماکے ہوتے تھے ۔ا س مرتبہ انڈیا اتحاد ۵سال میں پانچ وزرائے اعظم کا فارمولا لے کر آیا ہے ،یہ تصورکیجئے کہ گر ان کو اقتدارمل گیا تو کیا ہوگا۔ اگر ہر سال ایک نیا وزیر اعظم آیا تو ملک کا کیا بہتر ہوگا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے تلنگانہ کے ورنگل ضلع میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج عوام کے سامنے وکست ہندوستان اوروکست تلنگانہ کا خواب ہے ۔
مودی نے کہا’’دنیا میں ہر جگہ عدم استحکام، بدامنی اور بحران ہے ۔ ایسی صورتحال میں کیا ملک کی کمان غلط ہاتھوں میں دی جا سکتی ہے اسی لیے ملک کہہ رہا ہے پھر ایک بار مودی سرکار‘‘؟
وزیر اعظم نے کہا کہ تیسرے مرحلے کے انتخابات کے بعد دو چیزیں واضح ہو گئی ہیں، پہلی عوام این ڈی اے کے وجئے رتھ کو تیز رفتاری سے آگے لے جا رہے ہیں، دوسرا، کانگریس محدب عدسہ سے اپنی نشستوں کو ڈھونڈ رہی ہے ۔
مودی نے کہاکہ عوام کے جوش و خروش کو دیکھ کر آج وہ ایک اور بات کہہ سکتے ہیں کہ چوتھے مرحلے میں کانگریس کو اپنی سیٹیں تلاش کرنے کے لیے مائیکرواسکوپ کا استعمال کرنا پڑے گا۔