کولگام//
جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں ریڈونی پائین علاقے میں منگل کی صبح سیکورتی فورسزکے ساتھ جھڑپ میں لشکر طیبہ کے ایک اعلیٰ کمانڈر‘ باسط ڈار سمیت دو جنگجو مارے گئے ۔
آئی جی پی کشمیر وی کے بردی نے جھڑپ کے مقام پر میڈیا نمائندوں کے ساتھ گفتگو کے دوران کہا کہ ہلاک کیا گیا عسکریت پسند باسط ڈار سال ۲۰۲۱سے سرگرم تھا۔
بردی نے کہا کہ باسط ڈار کم از کم ۱۸معاملات میں سیکورٹی ایجنسیز کو مطلوب تھا۔ان کے مطابق باسط اقلیتی برادری پر حملوں میں بھی ملوث تھا اور اس کی ہلاکت سیکورٹی ایجنسیز کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے۔
قبل ازیں پیر کی شام سیکورٹی فورسز کو کولگام ضلع کے ریڈونی علاقے میں عسکریت پسندوں کے چھپے ہونے کی اطلاع موصول ہوئی تھی جس کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقہ کو فوری طور پر محاصرہ میں لے لیا۔
محاصرہ کے بعد سکیورٹی فورسز نے گھر گھر تلاشی کارروائی شروع کی جس دوران چھپے عسکریت پسندوں نے سکیورٹی فورسز کی سرچنگ پارٹی پر فائرنگ کی۔
سکیورٹی فورسز نے بھی جوابی کارروائی کی اور اس طرح دونوں اطراف میں فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوا، اور اس طرح گولیوں کا تبادلہ انکاؤنٹر کی شکل اختیار کر گیا۔
بردی نے بتایا کہ انکاؤنٹر سائٹ کے آس پاس ابھی بھی آپریشن جاری ہے اور علاقے کو سینیٹائز کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے پونچھ ضلع کے سورنکوٹ علاقے میں ہفتہ کی شام عسکریت پسندوں کے حملہ میں بھارتی فضائیہ کا ایک سپاہی ہلاک ہو گیا جبکہ پانچ دیگر زخمی ہوئے۔
جنگجوؤں نے آئی اے ایف کی ایک گاڑی سمیت دیگر دو گاڑیاں پر اچانک حملہ کردیا تھا۔ اس کے بعد سکیورٹی فورسز اور پولیس کی جانب سے پورے علاقہ میں سرچ آپریشن چلایا گیا جس میں ۶؍افراد کو گرفتار کیا گیا۔ سکیورٹی فورسز اس معاملے میں باریک بینی سے جانچ کر رہے ہیں۔