سرینگر/۶مئی
سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے پیر کو کہا کہ بارہمولہ لوک سبھا حلقہ سے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی(پی ڈی پی) کے امیدوار نے آرٹیکل 370کی منسوخی میں حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی مدد کی۔
شمالی کشمیر کے ضلع کپواڑہ کے لنگیٹ علاقے میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمر نے کہا کہ بارہمولہ لوک سبھا حلقہ سے پی ڈی پی امیدوار نے راجیہ سبھا میں دفعہ ۰۷۳ کی منسوخی کے خلاف ووٹ نہیں دیا۔
عمر نے کہا”آپ کو اس امیدوار سے پوچھنا چاہیے جو میرے خلاف الیکشن لڑ رہا ہے جب راجیہ سبھا میں آرٹیکل 370پر ووٹنگ ہوئی تھی تو وہ کہاں تھا؟ بی جے پی کے پاس راجیہ سبھا میں اکثریت نہیں تھی۔ وہ غیر حاضر رہا۔ اس نے دفعہ 370 کی منسوخی کے خلاف ووٹ نہیں دیا“۔
این سی نائب صدر نے کہا کہ پی ڈی پی امیدوار وزیر اعظم نریندر مودی کی براہ راست مدد کرنے کے لئے راجیہ سبھا سے غیر حاضر رہے۔”کیا ہمیں ایسے نمائندوں کو دوبارہ پارلیمنٹ میں بھیجنا چاہیے“؟
عمر عبداللہ نے کہاکہ شمالی کشمیر سے نیشنل کانفرنس کو ہرانے کیلئے نئی دلی، ناگپور، حکومت اور بھاجپا پوری طرح کوشاں ہے اور اسی لئے وہ یہاں جوڑ توڑ میں لگے ہوئے ہیں اور میرے خلاف اپنے آلہ کاروں کو اکٹھا کررہے ہیں، اس کے باوجود میں نے یہ چیلنج قبول کیا ہے ۔
سابق وزی اعلیٰ نے کہا ” ایک شخص مجھے یہاں ٹورسٹ کا نام دیتا ہے‘ اگر میں ٹورسٹ ہوں تو وہ بھی ٹورسٹ ہے ، وہ بھی سرینگر میں رہتا ہے اور میں بھی زیادہ تر سرینگر میں ہی قیام پذیر ہوتا ہوں“۔
این سی نائب صدر نے کہا کہ جب گذشتہ ہفتے یہاں سیلابی صورتحال قائم ہوئی میں نے۲۱گھنٹے تک پورے ضلع کا دورہ کیا اور اپنے کام کرنے کا طریقہ یہاں کے لوگوں کو دکھایا، اور جو مجھے ٹورسٹ کہتا ہے اُسے بستر سے گھسیٹ کر نکالا گیا اور وہ صرف ۲گھنٹے میں تھک گیا۔
عمر نے کہا کہ یہ لوگ پہلے مجھے ٹورسٹ کہتے تھے لیکن اب نامزدگی داخل کرنے کے بعد ان کی بولی تبدیل ہوگئی ہے ، اب یہ لوگ کہتے ہیں کہ عمر عبداللہ بارہمولہ نشست سے اس لئے لڑنے کیلئے آئے کیونکہ یہ نیشنل کانفرنس کیلئے محفوظ نشست ہے اور ان کے موقف میں یہ تبدیلی ہمارا بارہ مولہ کا پروگرام دیکھنے ہی آگئی۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بھاجپا نے جموں وکشمیر کی خصوصی پوزیشن چھینی، یہاں کا جھنڈا چھینا، ہماری ریاست کے دو ٹکڑے کردیئے ، مسلمانوں کیخلاف نہ صرف نفرت پھیلا رہے ہیں بلکہ یکساں سول کوڈ اور سی اے اے جیسے قوانین بناتی ہے لیکن پھر بھی کشمیر کی سیاسی جماعتوں کا نشانہ نیشنل کانفرنس ہے ۔
عمر عبداللہ نے کہاکہ جو شخص مجھے پر جھوٹ بولنے کا الزام لگاتا ہے ، وہ کم از کم لوگوں کو اتنا بتادے کہ 2018میں کس خاطے میں بھاجپا کی حمایت لیکر وزیر اعلیٰ بننے کی کوشش کررہا تھا؟ اور آج کل وہ کس بنیاد پر بھاجپا کی مدد سے اپنے لئے حمایت حاصل کررہا ہے ؟