جموں//
اننت ناگ راجوری لوک سبھا حلقہ میں پولنگ سے تین ہفتہ قبل جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ میں دہشت گردوں نے ہندوستانی فضائیہ کی ایک گاڑی سمیت دو سیکورٹی گاڑیوں پر گھات لگا کر حملہ کیا جس میں ایک فوجی ہلاک اور چارزخمی ہوگئے۔
پونچھ اننت ناگ راجوری پارلیمانی حلقہ کا حصہ ہے جہاں چھٹے مرحلے میں۲۵ مئی کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔
شمالی ضلع پونچھ اور اس سے ملحقہ راجوری میں گزشتہ دو برسوں کے دوران کچھ بڑے دہشت گرد انہ حملے ہوئے ہیں جو اس خطے میں دہشت گردی کی سرگرمیوں کی واپسی کا اشارہ ہے، جو کبھی دہشت گردی سے پاک تھا اور۲۰۰۳ اور۲۰۲۱ کے درمیان پرامن رہا۔
عہدیداروں نے بتایا کہ شام کو ششی دھر کے قریب دہشت گردوں نے ہندوستانی فضائیہ کی ایک گاڑی سمیت دو گاڑیوں پر فائرنگ کی جس میں پانچ سیکورٹی اہلکار زخمی ہوگئے جن میں سے دو کی حالت نازک ہے۔
این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق زخمیوں میں سے ایک نے ہسپتال میں دم توڑ دیا ۔
آئی اے ایف نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا ’’جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ میں شاہسیتر کے قریب ہندوستانی فضائیہ کی گاڑی کے قافلے پر دہشت گردوں نے حملہ کیا۔ مقامی فوجی یونٹوں کی جانب سے علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں جاری ہیں۔ قافلے کو محفوظ بنا لیا گیا ہے اور مزید تحقیقات جاری ہے‘‘۔
فضائیہ نے بتایا کہ یہ گاڑیاں ضلع کے سرن کوٹ علاقے میں قریب ہی واقع ثنائی ٹاپ کی طرف بڑھ رہی تھیں، انہوں نے دہشت گردوں کے اسی گروپ کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا، جنہوں نے گزشتہ سال ۲۱ دسمبر کو بفلیاز سے متصل علاقے میں فوجیوں پر گھات لگا کر حملہ کیا تھا، جس میں چار فوجی ہلاک اور تین دیگر زخمی ہوگئے تھے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ دہشت گردوں‘جو اے کے اسالٹ رائفلوں سے لیس تھے اور خیال کیا جاتا ہے کہ وہ قریبی جنگلوں میں فرار ہوگئے تھے‘ کی فائرنگ کا سب سے زیادہ نقصان فوج کے ٹرک کو اٹھانا پڑا ۔انہوں نے بتایا کہ فوج اور پولیس کی کمک علاقے میں بھیج دی گئی ہے اور دہشت گردوں کا سراغ لگانے اور انہیں بے اثر کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر تلاشی اور محاصرے کی کارروائی شروع کی گئی ہے۔
مشتبہ افراد کی نقل و حرکت کے بارے میں اطلاع ملنے کے بعد نیم فوجی دستوں کی مدد سے پولیس نے جمعہ سے پونچھ شہر میں تلاشی لی۔ حکام کا کہنا ہے کہ آپریشن کے دوران کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔
پیر پنجال علاقے میں تازہ ترین واقعہ ۲۲؍ اپریل کو راجوری کے شاہدرہ علاقے کے کنڈا ٹاپ گاؤں میں دہشت گردوں کے ہاتھوں ایک فوجی اہلکار کے بھائی محمد رزاق اور ۲۸ اپریل کو اودھم پور کے بسنت گڑھ علاقے میں گاؤں کے دفاعی گارڈ محمد شریف کے قتل کے بعد پیش آیا۔
راجوری اور پونچھ کی سرحد پر ڈھیرا کی گلی اور بفلیاز کے درمیان کا علاقہ گھنے جنگلات پر مشتمل ہے اور اس سے پہلے چمرر جنگل اور پھر بھاٹا دھوریاں جنگل کی طرف جاتا ہے، جہاں پچھلے سال۲۰؍ اپریل کو فوج کی ایک گاڑی پر گھات لگا کر کیے گئے حملے میں پانچ فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔
گزشتہ سال مئی میں انسداد دہشت گردی کی کارروائی کے دوران چمرر کے جنگل میں ایک میجر رینک کا افسر زخمی ہوا تھا جس کے نتیجے میں مزید پانچ فوجی اہلکار شہید ہوگئے تھے۔ آپریشن میں ایک غیر ملکی دہشت گرد بھی مارا گیا۔
سال ۲۰۲۲ میں ضلع راجوری کے درہال علاقے کے پارگل میں دہشت گردوں کے ایک کیمپ پر دہشت گردوں کے خودکش حملے میں پانچ فوجی جوان شہید ہو گئے تھے۔ حملے میں ملوث دونوں دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔
سال۲۰۲۱ میں جنگلاتی علاقے میں دہشت گردوں کے دو الگ الگ حملوں میں نو فوجی ہلاک ہوئے تھے۔ ایک جونیئر کمیشنڈ افسر (جے سی او) سمیت پانچ فوجی جوان ۱۱؍ اکتوبر کو چمریر میں مارے گئے تھے جبکہ ۱۴؍ اکتوبر کو ایک جے سی او اور تین فوجی قریبی جنگل میں مارے گئے تھے۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس دسمبر ماہ میں پونچھ ضلع میں ہی بفلیاز علاقے میں عسکریت پسندوں نے گھات لگا کر فوجی گاڑی پر حملہ کیا تھا جس میں چار فوجی اہلکاروں کی موت واقع ہو گئی تھی۔
بعد ازاں حفاظتی اہلکاروں نے علاقے کو محاصرے میں لیکر عسکریت پسندوں کو ڈھونڈ نکالنے کی کوشش کی جس میں اہلکاروں کو کامیابی نہیں ملی۔ تاہم حفاظتی اہلکاروں نے مقامی عام شہریوں کو پوچھ تاچھ کے لیے حراست میں لے لیا اور ان کا زد و کوب کیا گیا جس میں تین شہری ہلاک ہو گئے۔ رواں برس مارچ میں جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج نے جاں بحق شہریوں کے اہل خانہ کو سرکاری نوکریوں کی اپائنٹمنٹ لیٹر دی۔