بھونیشور// اڈیشہ میں کانگریس کو ہفتہ کو ایک اور دھچکا لگا جب پوری پارلیمانی سیٹ کی امیدوار سچریتا موہنتی نے انتخابی مہم کے لیے فنڈنگ سے انکار کئے جانے کے بعد اپنا پارٹی ٹکٹ واپس کردیا۔
محترمہ موہنتی نے آل انڈیا کانگریس کمیٹی (اے آئی سی سی) کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال کو ایک ای میل میں کہا ہے کہ پارٹی کے اڈیشہ امور کے انچارج ڈاکٹر اجے کمار کے فنڈز دینے سے صاف انکار کرنے سے ان کی مہم بری طرح متاثر ہوئی ہے ۔
محترمہ موہنتی، پیشہ سے ایک صحافی، جنہوں نے تقریباً 10 سال پہلے سیاست میں قدم رکھا، کہا کہ انہوں نے پوری میں انتخابی مہم چلانے کی پوری کوشش کی۔ اپنی ترقی پسند سیاسی مہم کی حمایت کے لیے عوامی چندہ کی مہم میں کوششوں کے باوجود، انھیں اب تک بہت کم کامیابی ملی ہے ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے مہم کے تخمینے والے اخراجات کو کم کرنے کی بھی کوشش کی۔ چونکہ وہ خود فنڈز اکٹھا نہیں کر سکتی تھیں، اس لیے انہوں نے مرکزی قیادت سے رابطہ کیا اور ان پر پوری پارلیمانی حلقہ میں موثر انتخابی مہم کے لیے ضروری پارٹی فنڈ مختص کرنے کی درخواست کی۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ 2024 کے انتخابات میں عوام بدعنوان اور گھپلہ زدہ حکمران جماعتوں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور بیجو جنتا دل (بی جے ڈی) کو مرکز اور ریاست سے باہر کر دیں گے اور کانگریس کے پانچ نیائے پتروں اور 25 گارنٹیوں کو ووٹ کرنے کے لئے عزم ہیں۔ انہوں نے کہا ‘‘یہ واضح ہے کہ صرف فنڈز کی کمی ہی ہمیں پوری میں جیتنے والی مہم سے روک رہی ہے ۔ وہ پارٹی ٹکٹ واپس کر رہی ہیں کیونکہ پارٹی فنڈنگ کے بغیر پوری میں مہم چلانا ممکن نہیں تھا۔ محترمہ موہنتی نے کہا کہ وہ کانگریس کی خاتون ہیں اور کانگریس کی اقدار کی سیاست ان کے ڈی این اے میں ہے ۔
پوری لوک سبھا سیٹ کے لیے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ 6 مئی ہے اور کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ 9 مئی ہے ۔ یہاں 25 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے گجرات کے سورت اور مدھیہ پردیش کے اندور میں کانگریس کو اسی طرح کے جھٹکے لگ چکے ہیں۔