سرینگر//
شمالی ضلع کپواڑہ میں سیلابی صورتحال کے پیش نظر ضلع بھر میں الرٹ جاری کیا گیا ہے ۔
ضلعی ترقیاتی کمشنر‘ آیوشی سدھان نے پیر کے روز کہاکہ پچھلے دو تین دنوں سے کپواڑہ میں بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جس وجہ سے ندی نالوں میں پانی کی سطح کافی بڑھ گئی ہے ۔
سدھان نے کہاکہ ضلع بھر میں۲۰سے۲۵گاؤ ں سیلاب سے متاثر ہوئے اور وہاں پر پولیس، محکمہ مال کی ٹیموں کو تعینات کیا گیا ہے ۔
ڈپٹی کمشنر نے مزید کہاکہ فی الحال ۱۳۳لوگوں کو محفوظ مقامات کی اور منتقل کیا گیا اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کی خاطر تمام تیاریاں مکمل کی گئی ہیں۔
سدھان نے مزید بتایا کہ کپواڑہ ضلع میں فی الحال اسکولوں میں درس وتدریس کا کام کاج نہیں ہوگا۔ان کے مطابق سیلابی صورتحال کے پیش نظر اضافی ایس ڈی آر ایف کی ٹیموں کو طلب کیا گیا ۔ انہوں نے کہاکہ متاثرہ علاقوں میں رہائش پذیر لوگوں کو محفوظ جگہ منتقل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔
ڈپٹی کمشنر نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ دریاؤں اور ندی نالوں کے نزدیک جانے سے گریز کریں۔انہوں نے مزید بتایا کہ ضلع بھر میں عارضی رہائشی سہولیات کی نشاندہی کی گئی ہے تاکہ متاثرین کو وہاں پر رکھا جاسکے ۔
سدھان نے کہاکہ ضلع بھر میں تعینات آفیسران کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ بغیر اجازت کے اسٹیشن نہ چھوڑیں۔
اس دوران شمالی ضلع کپواڑہ اور ہندواڑہ میں موسلا دھار بارشوں کے نتیجے میں سیلابی صورتحال پیدا ہوئی ہے ۔ پولیس ، ایس ڈی آر ایف اور مقامی رضا کار تنظیمیں متاثرین کی مدد کے لئے پیش پیش ہیں۔
کپواڑہ کے جگر پورہ ، کاواری، ماگام، نطنوسہ، علائی محلہ ، کالن گام، چوگی ، ویلگام ، بہی پورہ اور خمریال کی بستیاں زیر آگ آگئی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق سرحدی ضلع کپواڑہ میں نالہ پہرو میں پانی خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہا ہے جس وجہ سے متعدد بستیاں زیر آب آگئی ہیں۔
فلڈ کنٹرول محکمہ کے مطابق نالہ پہرو میں پیر کے روز بارہ بجے پانی خطرے کے نشان کو پار کر گیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ نالہ پہرو میں اس وقت پانی کی سطح۸۷ء۱۵۹۷ میٹر ہے جو خطرے کے نشان سے ڈیڑھ میٹر زیادہ ہے ۔فلڈ کنٹرول محکمہ نے بتایا کہ ندی نالوں اور دریاوں کے اردگرد رہائش پذیر لوگوں سے تلقین کی گئی ہیں کہ وہ محتاط رہے ۔
نامہ نگار نے بتایا کہ نالہ پہرو میں پانی ٰخطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہا ہے جس وجہ سے ضلع بھر میں سیلابی صورتحال پیدا ہوئی اور متعدد بستیاں زیر آب آگئی ہیں۔انہوں نے کہاکہ کپواڑہ میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر ہینڈی کرافٹس اور ہینڈ لوم عمارت میں پانی گھس گیا جس وجہ سے وہاں پر موجود ریکارڈ کو فوری طورپر دوسری جگہ منتقل کیا گیا ہے ۔
ان کے مطابق کپواڑہ کے نطنوسہ، جگر پورہ ، کاواری، ماگام ، علائی محلہ ، کالن گام ، چوگی ، ویلگام اور بہی پورہ کی بستیاں زیر آب آگئی ہیں اور وہاں سے لوگوں کو محفوظ جگہ منتقل کرنے کا سلسلہ جاری ہے ۔
کپواڑہ میں شمریال پل جوکہ گنڈ جاگیر کو ملاتا ہے پوری طرح سے ڈہہ گیا اور کئی علاقے اب کٹ کے رہ گئے ہیں۔
ڈی ڈی سی ممبر ظہور احمد نے نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران بتایا کہ کپواڑہ کے متعدد علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوئی ہے ۔انہوں نے کہاکہ کاواری، اور نطنوسہ میں لوگوں کو محفوظ جگہ منتقل کرنے کی ضرورت ہے جبکہ جگر پورہ ، ماگام میں بھی پانی رہائشی بستیوں میں گھس گیاہے ۔ان کے مطابق سیلابی پانی نے کئی شاہراوں کو ناقابل آمدورفت بنا دیا ہے ۔
دریں اثنا ہندواڑہ کے کئی علاقوں میں بھی سیلابی صورتحال کے باعث لوگ دوسری جگہ منتقل ہونے پرمجبور ہو گئے ہیں۔
میدان چوگل ہندواڑہ میں مساجد کے لاوڈ سپیکروں پر اعلانات کئے جارہے ہیں کہ سیلاب سے متاثر ہ لوگوں کی مدد کیلئے نوجوان مدد کے لئے آگے آئیں۔نامہ نگار نے بتایا کہ کپواڑہ پولیس اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں کپواڑہ اور ہندواڑہ میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں خیمہ زن ہیں اور جہاں پر بھی لوگوں کو محفوظ جگہ منتقل کرنے کی ضرورت ہے وہاں پر امدادی ٹیمیں بھیجی جارہی ہیں۔