جموں/۲۰مئی
جموں وکشمیر کے ضلع رام بن میں سری نگر جموں شاہراہ پر زیر تعمیر ٹنل کا ایک حصہ منہدم ہونے سے چار مزدو رزخمی ہوئے جبکہ ۱۰ملبے کے نیچے پھنس کر گئے ہیں جنہیں باہر نکالنے کی خاطر ریسکو آپریشن جاری ہے ۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ سری نگر جموں شاہراہ پر خونی نالہ کے نزدیک زیر تعمیر چار لین والی ٹنل کا ایک حصہ درمیانی شب کو گر آیا جس وجہ سے وہاں پر کام میں مصروف ۱۳مزدور پھنس کر رہ گئے ۔انہوں نے بتایا کہ پولیس اور مقامی رضاکاروں نے فوری طورپر ریسکو آپریشن شروع کیا جس دوران تین مزدوروں کو زخمی حالت میں باہر نکال کر ہسپتال پہنچایا گیا۔
معلوم ہوا ہے کہ سلرا کمپنی کے مزدور ملبے کے نیچے آگئے ہیں جنہیں باہر نکالنے کی خاطر بڑے پیمانے پر ریسکو آپریشن شروع کیا گیا ہے ۔
پولیس کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ تین مزدوروں کو زخمی حالت میں ملبے سے باہر نکال کر نزدیکی ہسپتال لے جایا گیا جہاں سے ایک مزدور جس کی شناخت وشنو ساکن جارکھنڈ کے بطور ہوئی ہے کو مزید علاج ومعالجہ کی خاطر گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں منتقل کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ ڈپٹی کمشنر رام بن، ڈی آئی جی ، ایس ایس پی رام بن اور قومی شاہراہ کے پروجیکٹ ڈائریکٹر فوری طورپر جائے موقع پر پہنچے اور وہ ریسکو آپریشن کی از خو دنگرانی کر رہے ہیں۔
ضلع ترقیاتی کمشنر رام بن مسرت السلام نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ ٹنل کا ایک حصہ گر آنے کے بعد دس مزدور لاپتہ ہو گئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ پولیس نے دیگر ایجنسیوں کے ہمراہ ریسکو آپریشن شروع کیا ہے ۔اُن کے مطابق رات بارہ بجے ریسکو آپریشن شروع کیا گیا۔
حکام نے ملبے کے اندر پھنسے ہوئے مزدوروں کی شناخت جادو رائے ، گوتم رائے ، سدھیر رائے ، دیپک رائے ، پریمل راے ساکنان مغربی بنگال، شیو چوہان ساکن آسام، نوراج چودھری اور کشی رام ساکنان نیپال کے بطور کی جبکہ لاپتہ مزدوروں میں دو مقامی باشندے مظفر اور عشرت بھی شامل ہیں۔