سرینگر//
سابق چیف منسٹر اور نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے آج کہا کہ اگر بی جے پی ایک بار پھر اقتدار میں آتی ہے تو جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کے امکانات بہت کم ہیں۔
این سی صدر نے ان باتوں کا اظہار منگل کے روز یہاں پارٹی ہیڈ کوارٹر پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات ہوں گے یا نہیں۔’’ اگرچہ سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر میں انتخابات کرانے کی تاریخ مقرر کی ہے‘ لیکن میں بی جے پی کے عزائم سے مایوس ہوں ، جو ایک بار پھر اقتدار میں آنے پر سپریم کورٹ کی ہدایات کی خلاف ورزی کرے گی‘‘۔
وادی میں بجلی کی غیر اعلانیہ کٹوتی کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں نیشنل کانفرنس کے صدر نے کہا کہ آنے والے دنوں میں یہ بحران کمزور پڑ سکتا ہے اور اگر وہ اقتدار میں رہے تو صورتحال مزید افراتفری کا شکار ہوجائے گی‘‘۔
سید الطاف بخاری کے سجاد لون کو حمایت کرنے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا’’میں آزاد صاحب، سجاد صاحب اور بخاری صاحب سے گذارش کرتا ہوں کہ وہ دیکھیں جن کی طرف سے وہ کھڑے ہیں ان کا مسلمانوں کے ساتھ کیسا رویہ ہے ۔‘‘
نیشنل کانفرنس کے صدر کا کہنا تھا کہ اسلام ہمیں دوسرے مذہبوں کی عزت کرنے کا درس دیتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مسلمان کبھی کسی ماں یا بہن کا منگل سوترا نہیں چھین سکتا ہے ۔
ڈاکٹر فاروق نے کہا’’مجھے افسوس ہے کہ وزیر اعظم نے ایسی بات کی ہے ، اسلام ہمیں سب کے ساتھ اچھا سلوک روا رکھنا سکھاتا ہے۔مسلمان کبھی کسی ماں‘ بہن کا منگل سوترا نہیں چھینے گا‘‘۔ان کا کہنا تھا’’میں بھی مسلمان ہوں قرآن ہمیں دوسروں سے نفرت کرنا نہیں سکھاتا ہے ‘‘۔
ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ملک کی۸۲ریاستوں میں ’ون نیشن،ون الیکشن‘ممکن نہیں ہے ۔انہوں نے کہا’’بی جے پی چاہتی ہے کہ جس طرح روس میں پوتن بیٹھا ہوا ہے اسی طرح وہ اپنے وزیر اعظم کو یہاں بٹھانا چاہتی ہے۔‘‘