سرینگر//
وادی کشمیر کے بیشتر علاقوں میں منگل کو ۵دنوں کے بعد اسکولوں اور کالجوں میں دوبارہ تعلیمی سرگرمیاں شروع ہوئیں تاہم سرحدی اضلاع کپوارہ، بارہمولہ اور بانڈی پورہ کے گریز سب ڈویڑن میں اسکول تاحکمِ ثانی بند رہیں گے جبکہ کشمیر یونیورسٹی میں بدھ سے کام کام بحال ہوگا ۔
واضح رہے کہ ہندوستان اور پاکستان نے ہفتہ کو لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد پر جنگ بندی پر اتفاق کیا۔
دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی اس وقت بڑھ گئی جب ہندوستانی مسلح افواج نے گزشتہ ہفتے پہلگام حملے کے جواب میں پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیر (پی او جے کے) میں دہشت گردوں کے لانچ پیڈ کو نشانہ بنایا۔
اس کے بعد پیدا شدہ صورتحال کے پیش نظر حکام نے بنا بر احتیاط تعلیمی اداروں کو ۱۲مئی تک بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔محکمہ تعلیم نے پیر کے روز اعلان کیا کہ وادی کشمیر کے بیشتر علاقوں میں اسکول ۱۳ مئی بروز منگل سے دوبارہ کھول دیے جائیں گے تاہم سرحدی اضلاع کپوارہ، بارہمولہ اور بانڈی پورہ کے گریز سب ڈویڑن میں اسکول تاحکمِ ثانی بند رہیں گے۔
ادھر سری نگر سمیت وادی کے دوسرے علاقوں میں منگل کی صبح سے ہی سکول گاڑیوں اور بچوں کو وردی میں ملبوس اپنے اپنے اسکولوں کی طرف جاتے ہوئے دیکھا گیا۔کشمیر یونیورسٹی نے پیر کو اعلان کیا ہے کہ اس کے تمام کیمپس میں ۱۴مئی بروز بدھ سے باقاعدہ کلاس ورک دوبارہ شروع ہو جائے گا۔تاہم یونیورسٹی نے جموں و کشمیر کے سرحدی علاقوں میں رہنے والے اور یونین ٹیریٹری سے باہر کے طلباء کو ۱۹مئی۲۰۲۵ سے کلاسز جوائن کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔