جموں/۲۰اپریل
وادی کشمیر کی تین لوک سبھا سیٹوں پر امیدوار کھڑے نہ کرنے پر تنقید کا سامنا کرنے والی جموں و کشمیر بی جے پی نے ہفتہ کے روز کہا کہ بعض اوقات’بڑے مقصد کو حاصل کرنے کے لئے فیصلے کیے جاتے ہیں‘ اور بی جے پی ’محب وطن‘ پارٹیوں کی حمایت کر رہی ہے۔
جموں کشمیر بی جے پی کے صدر رویندر رینا نے کہا کہ پارٹی قومی صدر جے پی نڈا کی قیادت میں اننت ناگ راجوری، سرینگر اور بارہمولہ کی تین نشستوں پر اپنی حکمت عملی کو حتمی شکل دے رہی ہے۔
رینا نے یہ بات یہاں پارٹی دفتر میں ایک اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کرنے سے قبل ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ، جس میں مرکزی وزیر جتیندر سنگھ ، قومی جنرل سکریٹری ، انچارج جموں و کشمیر ترون چگ اور دیگر نے شرکت کی۔
رینا نے کہا”ہم کشمیر کی تینوں لوک سبھا سیٹوں سے اپنی طاقت کے بل بوتے پر الیکشن لڑنا چاہتے تھے۔ لیکن بعض اوقات ذاتی مفادات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے کسی بڑے مقصد کے حصول کے لیے مختلف فیصلے کیے جاتے ہیں۔ ہم ان جماعتوں کی حمایت کر رہے ہیں جو محب وطن ہیں، کشمیر کی بہتری کےلئے کام کر رہی ہیں، امن اور بھائی چارے کو مضبوط کر رہی ہیں اور سماج کی خدمت کرنا چاہتی ہیں“۔
ایسے کسی امیدوار یا پارٹی کی شناخت کیے بغیر رینا نے کہا کہ وہ حکمت عملی پر تبادلہ خیال کرنے کےلئے جلد ہی نڈا اور دیگر مرکزی رہنماو¿ں سے ملاقات کریں گے اور ناموں کا انکشاف کریں گے تاکہ بی جے پی کارکن اور حامی انہیں ووٹ دے سکیں۔
رینا نے کہا”ہم پوری طاقت کے ساتھ روڈ میپ کے مطابق کام کریں گے اور بی جے پی کی حمایت رکھنے والے امیدوار یقینی طور پر انتخابات جیتیں گے کیونکہ ہماری پارٹی کی جموں و کشمیر کے کونے کونے میں مضبوط حمایت کی بنیاد اور تنظیمی ڈھانچہ اور نیٹ ورک ہے“۔
بی جے پی یونت صدر نے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے 16 اپریل کو جموں میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر کے لوگوں سے کہا تھا کہ وہ کانگریس ، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کو مسترد کردیں جنہوں نے خطے کو تباہ کردیا ہے اور تین نشستوں سے انتخاب لڑنے والی دیگر جماعتوں کو ترجیح دیتے ہیں۔
رینا نے کہا کہ وزیر داخلہ نے واضح کیا کہ ہمیں ان موروثی جماعتوں کو شکست دینے کے لئے مل کر لڑنا ہوگا جنہوں نے جموں و کشمیر کو آگ میں دھکیل دیا ہے۔ انہوں نے ماضی میں کئی دہائیوں تک جموں و کشمیر پر حکومت کی ہے اور وادی میں موت اور تباہی لائی ہے۔ وہ (کانگریس، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی) کشمیریوں کے دشمن ہیں کیونکہ وہ نفرت کی سیاست میں ملوث ہیں اور وہ جموں و کشمیر کو تشدد کے پرانے دنوں میں واپس دھکیلنے کے لئے سب کچھ کر رہے ہیں۔
رینا نے کہا کہ یہ لڑائی وزیر اعظم نریندر مودی کے درمیان ہے جنہوں نے جموں و کشمیر کو آرٹیکل 370 کے چنگل سے آزاد کرایا تھا اور تین خاندانی پارٹیوں کانگریس، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے درمیان ہے جنہوں نے آئینی دفعات کے تحت دہائیوں تک لوگوں کا استحصال کیا۔
دریں اثنا مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ وادی کشمیر کی تین لوک سبھا سیٹوں پر بی جے پی کی جانب سے ابھی تک امیدواروں کا اعلان نہ کرنے کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا جارہا ہے۔