سرینگر//
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ ان کو غلام نبی آزاد کے لوک سبھا انتخابات نہ لڑنے کے فیصلے پر کوئی حیرانگی نہیں ہے ۔انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ ان کو پہلے ہی معلوم تھا کہ وہ الیکشن نہیں لڑیں گے ۔
سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ ‘جہاں وہ پارٹی کے لیڈر میاں الطاف احمد کے ہمراہ تھے جنہوں نے اس سیٹ کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کئے ‘میں میڈیا کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
آزاد کے الیکشن نہ لڑنے کے فیصلے پر پوچھے جانے پر انہوں نے کہا’’اس پر کوئی حیرانگی نہیں ہے ہمیں معلوم تھا کہ وہ میدان نہیں ہوں گے جب وہ ڈوڈہ سے میدان میں نہیں تھے تو اننت ناگ سے کہاں سے ہوتے‘‘۔
وزیر داخلہ‘امت شاہ کے جموں میں ایک ریلی سے حالیہ خطاب جس میں انہوں نے نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کو نوجوانوں کو بندوق تھمانے کا ذمہ دار ٹھہرایا، کے جواب میں عمر عبداللہ نے کہا’’جہاں تک وزیر داخلہ کے اس بیان کا تعلق ہے تو یہاں بندوق کا کلچر کہاں سے آیا یہ ہم سب جانتے ہیں‘‘۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بندوق سے کسی پارٹی کو اتنا نقصان نہیں پہنچا جتنا نیشنل کانفرنس کو پہنچا۔ان کا کہنا تھا’’ہمارے قریب چار ہزار سینئر کارکن، عہدیدار وغیرہ اس بندوق کا شکار ہوئے اگر یہ قربانی وزیر داخلہ صاحب کو نظر نہیں آتی ہے تو ہم کیا کہہ سکتے ہیں‘‘۔
کانگریس لیڈر غلام احمد میر کا شکریہ کرتے ہوئے عمرعبداللہ نے کہا’’میں پارٹی کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ صاحب کی طرف سے میر صاحب کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو دلی سے یہاں آئے ‘ان کی آج یہاں موجودگی ضروری تھی‘‘۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ باقی پارٹیوں کی مدد سے میاں الطاف احمد اس سیٹ پر اچھی کامیابی حاصل کریں گے ۔