نئی دہلی/۷۱ اپریل
۱۹اپریل کو ہونے والے انتخابات کے پہلے مرحلے میں۸ مرکزی وزرائ‘ دو سابق وزرائے اعلیٰ اور ایک سابق گورنر ان لوگوں میں شامل ہیں جو اپنی انتخابی قسمت کا امتحان لیں گے۔
مرکزی سڑک اور نقل و حمل کے وزیر نتن گڈکری ناگپور سیٹ سے جیت کی ہیٹ ٹرک کی کوشش کر رہے ہیں۔ 2014 میں انہوں نے سات بار کے رکن پارلیمنٹ ولاس متیموار کو 2.84 لاکھ ووٹوں کے فرق سے شکست دی تھی اور 2019 میں مہاراشٹر کانگریس کے موجودہ صدر نانا پٹولے کو 2.16 لاکھ ووٹوں سے شکست دے کر اس نشست کو برقرار رکھا تھا۔
مرکزی وزیر کرن رجیجو اروناچل پردیش کی مغربی سیٹ سے انتخاب لڑ رہے ہیں۔ 52 سالہ 2004 سے اب تک تین بار اس حلقے کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ رجیجو کے اہم حریف سابق وزیر اعلی اور اروناچل پردیش کانگریس کے موجودہ صدر نبام ٹوکی ہیں۔
مرکزی وزیر برائے بندرگاہ، جہاز رانی اور آبی شاہراہ سربندا سونووال آسام کے ڈبروگڑھ سے لوک سبھا میں واپسی چاہتے ہیں۔ راجیہ سبھا کے رکن سونووال کو ڈبروگڑھ سے اس وقت میدان میں اتارا گیا تھا جب مرکزی وزیر مملکت برائے پٹرولیم و قدرتی گیس رامیشور تیلی کو ٹکٹ نہیں دیا گیا تھا۔
اپنی پیچیدہ ذات پات کی حرکیات کے لئے مشہور مظفر نگر میں سہ رخی انتخابی مقابلہ دیکھنے کو مل رہا ہے، جہاں مرکزی وزیر سنجیو بالیان کا مقابلہ سماج وادی پارٹی کے ہریندر ملک اور بی ایس پی امیدوار دارا سنگھ پرجاپتی سے ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی کابینہ میں جونیئر وزیر اور دو بار کے رکن پارلیمنٹ جتیندر سنگھ اودھم پور میں ہیٹ ٹرک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
موجودہ ایم پی بالاک ناتھ کی جگہ لینے والے مرکزی وزیر اور راجیہ سبھا کے رکن بھوپندر یادو کا مقابلہ کانگریس کے موجودہ ایم ایل اے للت یادو سے ہے، جن کا تعلق راجستھان کے الور ضلع کے متسیا علاقے سے ہے اور انہیں یادو برادری کی حمایت حاصل ہے۔
مرکزی وزیر قانون‘ ارجن رام میگھوال راجستھان کی بیکانیر پارلیمانی سیٹ سے کانگریس کے سابق وزیر گووند رام میگھوال کے خلاف میدان میں ہیں۔
تمل ناڈو کے نیلگری لوک سبھا حلقہ میں ڈی ایم کے کے موجودہ رکن پارلیمنٹ اور سابق ٹیلی کام وزیر اے راجا اور بی جے پی کے ایل مروگن کے درمیان سخت مقابلہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ مدھیہ پردیش سے راجیہ سبھا کے لئے منتخب ہونے والے موروگن پہلی بار یہاں سے انتخاب لڑ رہے ہیں۔
شیوگنگا کے رکن پارلیمنٹ کارتی چدمبرم اس سیٹ سے دوبارہ انتخاب لڑنے کی کوشش کر رہے ہیں جہاں ان کے والد نے سات بار کامیابی حاصل کی ہے اور ان کا مقابلہ بی جے پی کے ٹی دیوناتھن یادو اور اے آئی اے ڈی ایم کے کے زیویئر داس سے ہے۔
تمل ناڈو کے کوئمبٹور میں بی جے پی صدر کے انناملائی کا مقابلہ ڈی ایم کے لیڈر گنپتی پی راجکمار اور اے آئی اے ڈی ایم کے کے سنگائی رام چندرن سے ہوگا۔
تملیسائی سوندرا راجن، جنہوں نے حال ہی میں تلنگانہ کے گورنر اور پڈوچیری کی لیفٹیننٹ گورنر کے عہدے سے استعفیٰ دے کر سرگرم سیاست میں واپسی کی ہے، چنئی جنوبی لوک سبھا حلقہ سے انتخاب لڑ رہی ہیں۔ کانگریس کی سینئر لیڈر کماری اننت کی بیٹی سوندرا راجن نے 2019 کا لوک سبھا الیکشن ڈی ایم کے کی کنی موجھی کے خلاف لڑا تھا، لیکن توتوکوڈی میں بڑے فرق سے ہار گئے تھے۔
اس بار کنی موجھی اس سیٹ سے دوبارہ انتخاب لڑ رہی ہیں۔ این ڈی اے کی حلیف تمل منیلا کانگریس (موپنار) نے ایس ڈی آر وجئے سیلن اور اے آئی اے ڈی ایم کے نے آر شیوسامی ویلومنی کو اس حلقے سے میدان میں اتارا ہے۔
یاد رہے کہ پہلے مرحلے کے تحت ملک بھر میں 102لوک سبھا نشستوں پر جمعہ 19اپریل کو ووٹ ڈالے جا رہے ہیں۔