چلئے صاحب ایک بات تو واضح ہو گئی کہ… کہ اپنے لون صاحب … سجاد لون صاحب کو غصہ ہے … انہیں عمر عبداللہ کا غصہ ہے۔ اس بات کا غصہ نہیں ہے کہ عمر عبداللہ انہیں اور دوسری کچھ سیاسی جماعتوں کو بی جے پی کی اے ‘ بی اور سی ٹیم قرار دے رہے ہیں… اللہ میاں کی قسم انہیں اس بات کا غصہ نہیں ہے…سجاد صاحب کو اگر غصہ ہے ‘ اگر یہ جناب خفا ہیں تو اس ایک بات پر خفا ہیں کہ … کہ عمر عبداللہ بارہمولہ لوک سبھا پارلیمانی حلقے سے کیوں لڑ رہے ہیں… اس ایک بات کا سجاد صاحب کو غصہ ہے … ان جناب نے سمجھا تھا کہ این سی کسی ایرے غیرے نتھو خیرے کو اس حلقے سے اتارے گی اور… اور اس کو شکست دینے میں انہیں آسانی ہو گی… انہیں زیادہ مشکل نہیں ہو گی… لیکن اس حلقے سے عمرعبداللہ کی انٹری ہو ئی اور… اور ظاہر ہے کہ… کہ عمرعبداللہ کا اس حلقے سے الیکشن لڑنا سجاد صاحب کیلئے پریشانی نہیں بلکہ بہت زیادہ پریشانی ہے … اور یہ پریشانی سجاد صاحب کی باتوں سے عیاں ہو جاتی ہے اور… اور سو فیصد ہو جاتی ہے ۔ اگر ایسا نہیں ہوتا… اگر ایسا نہیں ہوتا تو…تو کیا سجاد صاحب عمر عبداللہ کو غیر کشمیری اور سیاح کہتے ہیں؟مانتے ہیں کہ عمر عبداللہ میں لاکھ خامیاں ہیں… یہ بھی مانتے ہیں کہ ماضی میں انہوں نے بی جے پی کے ساتھ اتحا د کیا تھا… اس بات کو بھی تسلیم کرتے ہیں کہ ان کے ہاتھ کشمیریوں کے خون سے رنگے ہو ئے ہیں …ہمیں یہ بھی قبول ہے کہ ۱۹۹۶ سے ۲۰۰۲؍اور پھر ۲۰۰۸ سے ۲۰۱۴ تک این سی کے دور اقتدار میں کشمیریوں کی اینٹ سے اینٹ بجا دی گئی… انسداد دہشت گردی کے نام پر کشمیریوں پر ایسے کالے قوانین نافذ کئے گئے کہ…کہ اللہ ہی حافظ… اس بات سے بھی انکار نہیں ہے کہ اخوانی بھی این سی دور میں ہی پھل پھول گئے… ۲۰۱۰ بھی کشمیریوں کو یاد ہے… پی ایس اے اور اس کالے قانون کے تحت کشمیریوں کو جیلوں میں بند کرنا بھی کشمیری اب تک بھولے نہیں ہیں… اس سب سے انکار نہیں ہے… لیکن… لیکن صاحب سجادصاحب کا عمرعبداللہ کو غیر کشمیری قرار دینا … انہیں بارہمولہ حلقے میں سیاح قرار دینا… یہ بات… سجاد صاحب کی یہ بات ہماری سمجھ میں نہیں آ رہی ہے اور… اور اس لئے نہیں آ رہی ہے کیونکہ سجاد صاحب نے یہ باتیں غصے میں آکر بولی ہیں… اور انہیں اس بات کا غصہ ہے کہ عمرعبداللہ شمالی کشمیر سے میدان… انتخابی میدان میں کیوں اترے ہیں۔ ہے نا؟