سرینگر//
جموںکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ‘ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے پیر کے روز کہا کہ ملک کے عوام خصوصاً جموں وکشمیر کے لوگوں کو اگر واقعی آئین اور جمہوریت کو بچانا ہے تو آنے والے لوک سبھا انتخابات میں سوچ سمجھ کر اپنا قیمتی ووٹ اُس اُمیدوار کے حق میں دینا ہوگا جو واقعی ملک کے مرتب کردہ آئین اور جمہوریت کی پاسداری کرنا جانتا ہو۔
این سی صدر نے کہاکہ موقعہ پرست اور مفادت پرست عناصر کویکسر مسترد کرنا ہر ذی حس شہری کا فرض بنتا ہے ۔
ان باتوں کا اظہار ڈاکٹر فاروق نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
سابق وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا ’’میں جموں وکشمیر کے عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ یہاں کی وحدت، انفرادیت، شناخت اور مذہبی ہم آہنگی کو بچانے کیلئے حق رائے دہی کے ذریعے اپنا رول نبھائیں اور ایسے عناصر کو یکسر مسترد کریں جنہوں نے بھاجپا کو یہاں لاکر اس تاریخی ریاست کے دو ٹکڑے کرانے اور یہاں کی خصوصی پوزیشن منسوخ کروانے میں تعاون اور اشتراک پیش کیا‘‘۔
ڈاکٹر فاروق نے عوام سے تاکید کہ وہ ۲۰۱۴کی طرح دھوکے میں نہ آئے ۔’’ہمیں بھاجپا اور اس کی پراکسیوں کی مکروہ سازشوں اور ووٹ تقسیم کرنے کے حربوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے اور ان موقعہ پرست اور مفاد پرست عناصر کو یکسر مسترد کرنا ہر ذی حس شہری فرض بنتا ہے ‘‘۔
این سی صدر نے کہا کہ اے ، بی اور سی ٹیم کو ووٹ ڈالنا بھاجپا کو ووٹ ڈالنے کے مترادف ہوگا۔پارٹی کی مضبوطی کیلئے عوامی رابطہ مہم میں تیزی لانے اور ہر صورت میں عوام کے ساتھ جڑے رہنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہاکہ جموں و کشمیر کے عوام اس وقت سخت ترین سیاسی اور انتظامی صورتحال سے دو چار ہیں اور ایسے میں ہماری ذمہ داریاں اور زیادہ بڑھ جاتی ہیں۔
ڈاکٹر فاروق نے مزید کہاکہ حکمرانوں نے جہاں گذشتہ ۵برسوں سے عوام کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے وہیں نیشنل کانفرنس ہر سٹیج اور ہر ایوان میں عوام کی آواز اُجاگر کرتی آرہی ہے اور اس بات کی از حد کوشش کرتی ہے کہ لوگوں کے روز مرہ کے مسائل و مشکلات کا ازالہ ہوسکے ۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہاکہ عوام طاقت کا سرچشمہ ہے اور سرداری عوام کا حق ہے نیشنل کانفرنس کا بنیادی اصول رہا ہے اور ہماری جماعت ہر حال میں اسی اصول پر قائم و دائم رہے گی۔