سرینگر//
جموںکشمیر ڈیموکریٹک پروگریسیو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی)کے سربراہ غلام نبی آزاد نے بدھ کے روز کہا کہ جموں وکشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ بحال کرنا اب ناگزیر بن گیا ہے ۔
آزاد نے کہاکہ تیسرے محاذ پر پی سی ، اپنی پارٹی سے بات چیت ہوتی رہی لیکن کچھ بھی حاصل نہیں ہوا۔
ان باتوں کا اظہار آزاد نے یہاں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
ڈی پی اے پی کے سربراہ نے کہاکہ بطور راجیہ سبھا لیڈر دفعہ ۳۷۰کی منسوخی کے بعد جموں وکشمیر کے لوگوں کی نمائندگی کی۔انہوں نے کہاکہ اس وقت راجیہ سبھا میں مقامی پارٹیوں کے ممبران بھی موجود تھے لیکن انہوں نے اس پر اف تک نہیں کیا۔
آزاد کے مطابق مکمل ریاست کا درجہ بحال کرنے کی خاطر ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے ۔
سابق وزیر اعلیٰ نے مزید کہاکہ سیاست آسان نہیں بلکہ یہ ایک لڑائی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مجھے امید ہے کہ اننت ناگ اور راجوری کے لوگ ان کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کریں گے ۔انہوں نے کہا’’بطور وزیر اعلیٰ لوگوں کے مسائل حل کرنے اور تعمیر وترقی کا جال بچھانے کی خاطر زمینی سطح پر کام کیا‘‘۔
آزاد نے مزید بتایا کہ پارلیمانی انتخابات میں پروگریسیو آزاد پارٹی کے امیدوار بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے ۔
اپنی پارٹی اور پیپلز کانفرنس سے ہاتھ ملانے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں آزاد نے کہاکہ بات چیت ہوتی رہی لیکن کچھ بھی حاصل نہیں ہوا۔آزاد نے کہاکہ ہم نے کسی کے ساتھ اتحاد نہیں کیا بلکہ ہم انفرادی طورپر الیکشن لڑ رہے ہیں۔
جموں وکشمیر میں اسمبلی الیکشن کرانے کے بارے میں پوچھے گئے اور ایک سوال کے جواب میں ڈی پی اے پی کے سربراہ نے کہاکہ انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔