نئی دہلی/یکم اپریل
وزیر اعلی اروند کیجریوال کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے مبینہ دہلی شراب پالیسی کے گھوٹالے سے متعلق منی لانڈرنگ کے کیس میں آج ان کی ای ڈی حراست کی میعاد ختم ہونے پر 15 اپریل تک عدالتی تحویل میں جیل بھیج دیا گیا۔
را¶ز ایونیو میں واقع کاویری باویجا کی خصوصی عدالت نے متعلقہ فریقین کے دلائل سننے کے بعد انہیں عدالتی تحویل میں بھیجنے کا حکم دیا۔
اس سے قبل انہیں تفتیشی ایجنسی کی حراست میں بھیجا گیا تھا اور اب انہیں عدالتی تحویل میں جیل بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے ۔
ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو ای ڈی کی طرف سے عدالت میں پیش ہوئے ۔ انہوں نے کیجریوال پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ پوچھ گچھ کے دوران تحقیقات میں تعاون نہیں کر رہے ہیں۔
ای ڈی نے سخت سکیورٹی کے درمیان مسٹر کیجریوال کو پیش کیا۔ پیشی سے پہلے میڈیا کے سوال کے مختصر جواب میں مسٹر کیجریوال نے وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا”وہ جو کچھ کر رہے ہیں (ای ڈی کی کارروائی) وہ ملک کے لیے اچھا نہیں ہے “۔
کیجریوال کو مرکزی ای ڈی نے 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ اگلے دن 22 مارچ کو انہیں خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں انہیں 28 مارچ تک پوچھ گچھ کے لیے ای ڈی کی حراست میں بھیجنے کا حکم دیا گیا۔ عدالت نے 28 مارچ کو ای ڈی کی دوسری درخواست پر عام آدمی پارٹی لیڈر کیجریوال کی حراست کی مدت یکم اپریل تک بڑھا دی تھی۔
کیجریوال کی گرفتاری سے قبل بھارت راشٹر سمیتی کی لیڈر اور تلنگانہ کے سابق چیف منسٹر کے . چندر شیکھر را¶ کی بیٹی کے . کویتا کو ای ڈی نے 15 مارچ کو اسی کیس میں گرفتار کیا تھا، جو عدالتی حراست میں دہلی کی تہاڑ جیل میں بند ہیں۔